لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مینیجنگ ڈائریکٹر پنجاب ٹیکسٹ بوڑد رائے منظور ناصر نے کہا کہ 31 پبلشرز کی کتابوں پر پابندی عائد کر رہے ہیں، ان کتابوں میں قومی ہیروز اور ملکی سالمیت کے خلاف مواد موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام، ملکی سلامتی، امن عامہ اور اخلاقیات کے خلاف کچھ بھی شائع نہیں ہوسکتا لہٰذا قانون کے مطابق یہ پانچ چیزیں غلط ہونے پر کتاب پر پابندی ہوگی۔
تصحیح:
کتابوں کے ذریعے نسلوں کو تباہ کیا جا چکا ہے ... مطالعہ پاکستان کی کتابوں کے ذریعے ? pic.twitter.com/W3eOPyCp5b
— Mohammad Taqi (@mazdaki) July 24, 2020
رائے منظور ناصر کا کہنا تھا کہ پہلے بھی نجی سکولوں میں پڑھائی جانے والی 100 کتب پر پابندی لگا چکے ہیں جس میں بھارت کے خلاف ہمارا جھگڑا کشمیر کا ہے اور کشمیر کو بھارت کا حصہ دکھایا ہے یہاں تک کہ غزوہ احد کے بارے بے شمار ناقابل برداشت باتیں شائع ہیں۔
ایم ڈی پنجاب ٹیکسٹ بورڈ نے کہا کہ آکسفورڈ کی بیشتر کتابوں میں پاکستان کو خراب ملک بتایا گیا ہے اور بھارت کو ہم سے بہت بہتر دکھایا گیا ہے جب کہ کیمبرج کی کتابوں میں بچوں کو انتہا پسندی کی ترغیب دی جارہی ہے اس لیے نجی سکولوں میں پڑھائی جانے والی 10 ہزار سے زائد کتابوں کو چیک کرنے جارہے ہیں کیوں کہ بڑے سکولوں میں بچوں کی ان کتابوں کے ذریعے تربیت کی جارہی ہے۔
"Kitabon ke zariay hamari naslon ko tabah kiya ja raha hai"
("Our generations are being destroyed using books")
~~~ Managing Director at the Punjab Curriculum and Textbook Board, Rai Manzoor Nasir, as his authority bans another 100 books in Pakistan's largest province
— Ziyad F. I. (@Ziyad_F) July 24, 2020