Get Alerts

کبل سی ٹی ڈی تھانے میں دھماکا شارٹ سرکٹ سے ہوا: ابتدائی رپورٹ

کبل سی ٹی ڈی تھانے میں دھماکا شارٹ سرکٹ سے ہوا: ابتدائی رپورٹ
پولیس نے سوات کے کبل تھانہ سی ٹی ڈی میں دھماکے کی ابتدائی رپورٹ جاری کردی جس میں بتایا گیا ہے کہ سوات کے علاقے کبل میں سی ٹی ڈی تھانے میں ہونے والا دھماکا شارٹ سرکٹ کے باعث ہوا۔

گزشتہ رات سوات کے علاقے کبل میں سی ٹی ڈی تھانے میں ہونے والے دھماکے سے 12 پولیس اہلکاروں سمیت 15 افراد جاں بحق جبکہ 50 سے زائد زخمی ہوگئے جن میں سے کئی کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔

پولیس رپورٹ کے مطابق شارٹ سرکٹ سے دھماکا ہونے کا زیادہ امکان ہے۔ باہر سے حملے کا ابھی تک کوئی ثبوت نہیں ملا۔ مال خانے میں گولہ بارود کو آگ لگ گئی جس سے دھماکا ہوا۔ ایک دھماکے کے 12منٹ بعد دوسرا دھماکا ہوا۔

ڈی آئی جی سی ٹی ڈی خالد سہیل نے بھی بتایا کہ تھانہ سی ٹی ڈی کبل میں 2 دھماکے ہوئے ۔تھانے میں اسلحہ اور مارٹر گولے بھی موجود تھے۔ ہو سکتا ہے مارٹر گولے پھٹنے سے دھماکے ہوئے ہوں۔

خالد سہیل کا کہنا تھا کہ خودکش دھماکا بھی ہوسکتا ہے۔ تاہم تھانے کے گیٹ پر کوئی دھماکا نہیں ہوا۔ عموماً خودکش حملہ آور گیٹ پر ہی خود کو دھماکے سے اڑا دیتا ہے۔ تھانہ سی ٹی ڈی کبل کی عمارت پرانی تھی۔ بیشتر دفاتر اور اہلکار نئی عمارت میں منتقل کردیے گئے تھے۔

واضح رہےکہ سوات کے علاقے کبل میں سی ٹی ڈی تھانے میں ہونے والے دھماکے سے سی ٹی ڈی کے 12 پولیس اہلکاروں سمیت 16 افراد جاں بحق جبکہ 50 سے زائد زخمی ہوئے۔

سوات کے ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) صفی اللہ نے بتایا کہ پولیس اسٹیشن کے اندر دھماکا تقریباً 8 بج کر 20 منٹ پر ہوا تاہم دھماکے کی نوعیت کے بارے میں تصدیق نہیں ہوسکی۔

دھماکے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے اہلکاروں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔

یکے بعد دیگرے 2 دھماکوں کے نتیجے میں سی ٹی ڈی تھانے کا ایک حصہ منہدم ہوگیا۔ دھماکے سے تھانے کی چھت، سی ٹی ڈی کا دفتر اور تھانے کے اندر قائم مسجد لرز اٹھی۔ سینئر پولیس عہدیدار کے مطابق دھماکے کی شدت سے بیٹھ جانے والی چھت تلے 20 پولیس اہلکار دبے ہوئے ہیں۔ ابتدائی طور پر امدادی کارکنان نے ملبے سے 15 لاشوں اور 50 زخمیوں کو نکال کر ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

دھماکے کی اطلاع ملتے ہی سکیورٹی اہلکار اور ریسکیو ورکرز جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور امدادی کارروائیوں کا آغاز کیا گیا۔ سوات کے ہسپتالوں میں طبی ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ بم دھماکوں کے بعد ضلع بھر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے۔ علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا۔