پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کرتے ہوئے عدالت نے مزید 3 دن کیلئے انہیں ایف آئی اے کے حوالے کردیا۔
اسلام آباد میں آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت بنائی گئی خصوصی عدالت میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس کی سماعت ہوئی۔ جس میں انہیں 4 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد پیش کردیا گیا۔
سائفر کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ابو الحسنات ذوالقرنین کر رہے ہیں۔ سماعت بند کمرے (ان کیمرہ) ہوئی۔ اس موقع پر شاہ محمود قریشی کے وکیل شعیب شاہین اور سپیشل پراسیکیوٹر شاہ خاور بھی عدالت میں موجود تھے۔
خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات نے سائفر کیس میں ایف آئی اے کی جانب سے شاہ محمود قریشی کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔
ایف آئی اے کی جانب سے 9 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی تاہم عدالت نے 9 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کو مسترد کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کوتین روزہ ریمانڈ پر منظور کر لیا اور انہیں مزید 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا۔
واضح رہے کہ 19 اگست کو شاہ محمود قریشی کو اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ سے ایف آئی اے کی ٹیم نے پولیس کی معاونت سے گرفتار کر کے ایف آئی اے ہیڈکوارٹر منتقل کیا گیا تھا۔ 21 اگست کو سابق وزیر خارجہ اور پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو چار روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کیا گیا تھا۔
ایف آئی اے شاہ محمود قریشی سے سائفر کیس میں تحقیقات کر رہا ہے۔ایف آئی اے کی ٹیم سائفر کیس میں تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے اور شاہ محمود قریشی کے خلاف آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین کے خلاف وزارت داخلہ کے افسر یوسف نسیم کھوکھر کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا۔