اگلے 24 گھنٹے اہم، بھارت آزاد کشمیر پر حملہ کر سکتا ہے، پاک فوج کو بھرپور جوابی کارروائی کے احکامات جاری

اگلے 24 گھنٹوں میں آزاد کشمیر پر بھارتی حملے اور اس کے نتیجے میں پاکستان اور بھارت میں محدود جنگ چھڑ جانے کا خطرہ ہے۔ انڈین آرمی نے لائن آف کنٹرول پر نصب خاردار تار ہٹا دی ہے جبکہ پاک آرمی کو بھارتی حملے کی صورت میں بھرپور طاقت کے ساتھ آگے بڑھنے کا واضح حکم دے دیا گیا ہے۔

انٹیلی جنس رپورٹ کے مطابق 24 سے 26 دسمبر کے درمیان کسی بھی وقت انڈین فوج کی طرف سے آزاد کشمیر کے 4 علاقوں پر حملے کا خطرہ ہے۔

رپورٹ کے مطابق پونچھ سیکٹر میں میندھار کے مقام سے بھارتی فوجی دستوں نے آزاد کشمیر کے علاقوں بالنگ، کوٹلی اور چڑھوئی کی طرف نقل و حرکت شروع کر دی ہے، اور ان علاقوں پر بھارتی حملے کا خطرہ ہے۔



اس کے علاوہ امکان ہے کہ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں اڑی سیکٹر کی طرف سے جنوب میں بھی حملہ کرے اور آزاد کشمیر کے ضلع باغ اور راولاکوٹ کے درمیان سرحد کی طرف واقع نر شیر علی خان کو نشانہ بنائے۔



پاکستان آرمی کی ہائی کمان نے ایل او سی پر تعینات فوجی دستوں کو انڈیا کی طرف سے کسی بھی قسم کی مہم جوئی کی صورت میں بھرپور حملہ کرنے کے احکامات دے دیے ہیں۔

ذرائع کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے سرحدی علاقوں لشدات، کرال پُورہ، ہفتھ ردہ سے بھارتی فوجی دستوں کی نقل و حرکت دیکھنے میں آئی ہے۔

بھارتی فوج کی جانب سے شاردا، دورین، لوات، کیرن اور اَٹھ مقام کے علاقوں سے آزاد کشمیر میں گولہ باری کئے جانے کا قوی خدشہ ہے۔ بالخصوص 25 دسمبر کی شام بھارتی فوج کی جانب سے مذکورہ علاقوں پر حملے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق آزاد کشمیر میں تعینات آرمی افسران اور جوانوں کو سٹینڈ بائی کر دیا گیا اور مسلسل وارم اپ کیا جا رہا ہے۔