سرفراز خان: ممبئی کا وہ کرکٹر جس کا موازنہ ڈان بریڈمین سے کیا جا رہا ہے

سرفراز خان: ممبئی کا وہ کرکٹر جس کا موازنہ ڈان بریڈمین سے کیا جا رہا ہے
سرفراز خان جب رانجی ٹرافی فائنل کی دوسری اننگز میں بیٹنگ کے لیے اتریں گے تو ان کا ارادہ زیادہ سے زیادہ رنز بنانے کا ہوگا۔ اس 24 سالہ نوجوان بلے باز نے پہلی اننگز میں 134 رنز بنائے تھے جس کی وجہ سے ممبئی 374 رنز کے باعزت سکور تک پہنچ گیا۔

لیکن سرفراز خان کا بلا پورے سیزن میں بولتا نظر آیا ہے۔ فرسٹ کلاس کرکٹ میں ان کی بیٹنگ اوسط 82.83 ہے۔ اس سے بہتر ریکارڈ دنیائے کرکٹ میں صرف ایک بلے باز کا ہے اور وہ بلے باز آسٹریلیا کے عظیم کرکٹر ڈان بریڈمین کا ہے۔

سر ڈان بریڈمین نے فرسٹ کلاس کرکٹ میں 95.14 کی اوسط سے رنز بنائے۔ سرفراز خان فرسٹ کلاس میں 2000 سے زیادہ رنز بنانے والے بلے بازوں میں بریڈمین کے بعد دوسرے نمبر پر ہیں۔ کیریئر کے ابتدائی دنوں میں ایسا کارنامہ انجام دینا کرشمے سے کم نہیں ہے۔

https://twitter.com/_OutSwing/status/1538445137629827072?s=20&t=EP7LOplbMagVVlUKluJyyQ

سرفراز نے اس رانجی سیزن میں بھی شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا ہے۔ انہوں نے کوارٹر فائنل میں اتراکھنڈ کے خلاف 153 رنز بنائے، اس دوران انہوں نے ڈیبیو کرنے والے کرکٹر سوید پارکر کے ساتھ چوتھی وکٹ کے لیے 267 رنز کی شراکت کی۔

سرفراز خان نے لگاتار دو سیزن میں جس طرح سے بیٹنگ کی ہے اس نے لوگوں کو حیران کر دیا ہے۔ پچھلے سیزن میں ان کے 928 رنز کو ایک مضبوط واپسی کے طور پر دیکھا گیا کیونکہ سرفراز کو ایک سیزن تک ممبئی کی ٹیم سے دور رہنا پڑا۔

سرفراز خان آج کرشماتی بیٹنگ کر رہے ہیں تو اس کے ذمہ دار صرف اور صرف ان کے والد نوشاد خان ہیں جو ان کے کوچ بھی ہیں۔ وہ سرفراز خان کو 400 گیندوں یعنی 65 سے زیادہ اوور ہر روز نیٹ پر ممبئی کی تیز گرمی کے درمیان کرواتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سرفراز اب زیادہ ڈسپلن، بہتر اور قابل اعتماد بلے باز کے طور پر سامنے آئے ہیں۔

https://twitter.com/ESPNcricinfo/status/1540160543822172160?s=20&t=EP7LOplbMagVVlUKluJyyQ

مدھیہ پردیش کے خلاف فائنل کی پہلی اننگز میں انہوں نے نچلے آرڈر کے بلے بازوں کے ساتھ زیادہ تر رنز بنائے۔ انہوں نے باؤنڈریز قائم کرنے کے لیے کمزور گیندوں کا انتظار کیا اور ممبئی کے ٹاپ بلے بازوں کے پویلین لوٹنے کے بعد بھی اسکور کرتے رہے۔

سرفراز خان سکول کرکٹ سے ہی کھیلوں کے شائقین کی توجہ اپنی جانب مبذول کر رہے ہیں۔ ان کی مضبوط اننگز کے چرچے ہیں۔ بچپن سے ہی، اپنے والد نوشاد کے ساتھ، وہ ممبئی کے ہر گراؤنڈ میں میچوں اور پریکٹس کے مواقع تلاش کرنے جاتے تھے۔ یہی نہیں، وہ اپنی عمر سے دوگنا گیند بازوں کی پٹائی کرتے رہے۔

https://twitter.com/imsahil_27/status/1539852430841507840?s=20&t=EP7LOplbMagVVlUKluJyyQ

12 سال کی عمر میں ہیرس شیلڈ انٹر سکول ٹورنامنٹ میں سرفراز نے 439 رنز کی اننگز کھیلی، ممبئی کرکٹ میں شاید ہی کوئی ہوگا جسے یہ اننگز یاد نہ ہو۔ اس کے بعد سرفراز نے انڈر 16 اور انڈر 19 کرکٹ میں بھی کافی رنز بنائے۔ جب انہیں 2014 میں انڈر 19 ورلڈ کپ کھیلنے کا موقع ملا تو انہوں نے چھ میچوں میں 70 سے زائد کی اوسط سے 211 رنز بنائے۔

اس بلے بازی نے رائل چیلنجرز بنگلور انتظامیہ کی نظر بھی پکڑی اور 2015 میں ٹیم نے سرفراز خان کو 50 لاکھ روپے میں معاہدہ کیا۔ اس وقت ان کی عمر صرف 17 سال تھی۔ اس سب نے سرفراز کا حوصلہ بڑھایا۔ 2016 میں انہیں انڈر 19 ورلڈ کپ میں دوبارہ کھیلنے کا موقع ملا اور اس بار چھ میچوں میں سرفراز کے بلے نے 355 رنز بنائے۔

https://twitter.com/CricCrazyJohns/status/1539852842109792261?s=20&t=EP7LOplbMagVVlUKluJyyQ

سرفراز کے کیریئر میں بھی سب کچھ ٹھیک چل رہا تھا۔ وہ آئی پی ایل کی ٹیم میں تھے، ڈومیسٹک کرکٹ میں مسلسل رنز بنا رہے تھے، تو ایسا لگ رہا تھا کہ ہندوستانی ٹیم کا دروازہ زیادہ دور نہیں ہے۔ لیکن کہا جاتا ہے کہ وقت ایک سا نہیں رہتا، سرفراز کے ساتھ بھی یہی ہوا۔

سرفراز خان کو 2014 میں ممبئی کی ٹیم میں ڈیبیو کرنے کا موقع ملا لیکن ٹیم میں ان کی جگہ یقینی نہیں ہو سکی۔ اس کے پیش نظر ان کے والد اور کوچ نوشاد خان نے فیصلہ کیا۔

چونکہ اس کا خاندان اتر پردیش کے اعظم گڑھ سے ہے، نوشاد نے محسوس کیا کہ اس کے بیٹے کو اتر پردیش کی طرف سے مزید مواقع مل سکتے ہیں اور اس نے 2015-16 میں اتر پردیش کو اپنا مرکز بنایا۔ یہ فیصلہ سرفراز کے لیے بہت برا ثابت ہوا۔ انہیں دو سیزن کے دوران یوپی کے لیے مسلسل کھیلنے کے مواقع نہیں ملے۔

https://twitter.com/WisdenIndia/status/1540334952663126017?s=20&t=EP7LOplbMagVVlUKluJyyQ

انہیں چوٹ کی وجہ سے یوپی ون ڈے ٹیم سے بھی باہر کردیا گیا تھا۔ تاہم، جب انہیں ڈراپ کیا گیا، تو انہوں نے 2016 کے انڈر 19 ورلڈ کپ میں بھرپور طریقے سے بلے بازی کی اور آئی پی ایل میں بھی آر سی بی کے ساتھ رہے۔

یہ سب سرفراز کے کھیل پر اثر انداز ہونے لگا۔ رائل چیلنجرز بنگلور کے اس وقت کے کپتان ویرات کوہلی نے بھی سرفراز خان کو وزن کم کرنے کے لیے کہا تھا اور ٹیم نے انہیں ان فٹ ہونے کی وجہ سے باہر کا راستہ دکھایا تھا۔

کنفیوژن کے اس دور میں سرفراز خان نے اپنے لیے دو اہداف بنائے، ایک فٹنس کا حصول اور دوسرا ممبئی واپس جانا۔ وہ سمجھ چکے تھے کہ ہندوستانی ٹیم کے لیے ان کا دعویٰ اسی صورت میں مضبوط ہو سکتا ہے جب وہ ممبئی کی ٹیم کے لیے کھیلیں۔ ممبئی کی ٹیم کے لیے کھیلنے کے لیے، انھوں نے پورے سیزن کو کولنگ پیریڈ کے طور پر گزارا۔ اس کے بعد ان کے سامنے چیلنج ممبئی کی ٹیم میں واپسی کا تھا۔

https://twitter.com/ESPNcricinfo/status/1540173869662756866?s=20&t=EP7LOplbMagVVlUKluJyyQ

2018-19 میں، اس نے ممبئی کے پریمیئر کلب ٹورنامنٹ کانچا لیگ کے اے ڈویژن میں سب سے زیادہ رنز بنائے۔ ممبئی کے دو سرفہرست بلے باز شریاس ایر اور شیوم دوبے کو ہندوستانی ٹیم میں موقع ملا اور 2019-20 میں سرفراز کو واپسی کا موقع ملا۔ اس سیزن میں ممبئی کی کارکردگی مایوس کن رہی لیکن سرفراز نے 11 اننگز میں 80 کے لگ بھگ اسٹرائیک ریٹ سے رنز بنائے۔

انہوں نے 08 ناٹ آؤٹ، 71 ناٹ آؤٹ، 36 ناٹ آؤٹ، 301 ناٹ آؤٹ، 226 ناٹ آؤٹ، 78، 25، 177 اور 06 رنز کی اننگز کھیلی۔ واپسی کے سیزن میں سرفراز ٹیم کے لیے رنز بنانے والے بلے بازوں میں پانچویں نمبر پر رہے لیکن کرکٹ تجزیہ کاروں کی جانب سے انھیں سب سے زیادہ داد ملی۔

https://twitter.com/circleofcricket/status/1540009013739495425?s=20&t=EP7LOplbMagVVlUKluJyyQ

سرفراز کی بیٹنگ کی سب سے بڑی خوبی ان کی ٹائمنگ ہے۔ اگرچہ بیٹ ان کی کمر تک آتا ہے لیکن ٹائمنگ کی وجہ سے ان کے پاس ہر گیند کو کھیلنے کے لیے کافی وقت ہے۔ سچن ٹنڈولکر اور روہت شرما کی طرح، حالیہ دنوں کے ممبئی کرکٹ کے بہترین بلے بازوں میں سرفراز خان کو آنے والے دنوں کا اسٹار سمجھا جا رہا ہے۔