آئی ایم ایف اعلامیے کے مطابق پاکستانی حکام نےشرح نمومیں اضافے، ادارہ جاتی اصلاحات، پائیداراقتصادی ترقی اورمعاشی اصلاحات کرنے کے لیے جارحانہ اقدامات اٹھائے۔
اعلامیے میں بتایا گیا ہےکہ پاکستان کوبجٹ سپورٹ کے طورپر مجموعی طورپرتقریباً 2 ارب ڈالرکی رقم جاری کی جاچکی ہے، پاکستان کے لیے 6 ارب ڈالرقرض پروگرام کی منظوری جولائی 2019 میں دی گئی تھی اور آئی ایم ایف کا یہ پروگرام 39 ماہ میں مکمل ہونا ہے۔
آئی ایم ایف کا کہنا ہےکہ پاکستانی حکام نے اسٹیٹ بینک کی خودمختاری ، کارپوریٹ ٹیکس میں اصلاحات، بجلی و دیگر چیزوں میں سبسڈی ختم کرنے سمیت شرائط پر پورا اترنے کی کوشش کی، پاورسیکٹرمیں قیمت کی وصولی اور قوانین کی بہتری کے لیے اصلاحات جاری رہیں،ریاستی اداروں کی انتظامیہ کو بہتر بنایا گیا ہے۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہےکہ کورونا کے باوجود وسط المدتی پالیسوں کے نفاذ اورادارہ جاتی اصلاحات میں توازن رکھا، رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں ٹارگیٹڈ سپورٹ اور استحکام کے لیے احتیاط سےکام لیاگیا، بہترٹیکس وصولی اور ٹیکس وصولیوں میں صوبائی حصہ بڑھانے سے قرض کمی میں بہتری آئےگی، اگلے مالی سال کے اہداف جنرل سیلز اور ذاتی آمدن میں ٹیکس اصلاحات پر منحصرہوں گے۔
آئی ایم ایف اعلامیے کے مطابق حالیہ اقدامات سے توانائی کے شعبے میں بقایا جات کو کم کرنے میں مدد ملی۔
اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ پاکستان کے لیے اینٹی منی لانڈرنگ اوردہشتگردوں کی مالی مددروکنے کے ایکشن پلان پرعملدرآمد لازم ہے۔