پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ تمام پاکستانیوں کیلئے خوشخبری ہے کہ ہمیں سپریم کورٹ کی جانب سے احتجاج کرنے کی اجازت مل گئی ہے۔ تمام لوگ گھروں سے نکلیں اور اسلام آباد پہنچیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا ہے کہ پی ٹی آئی کارکنوں کو نہ تو گرفتار کیا جائے گا اور نہ ہی راستے بند ہونگے۔ اس لئے میں سارے پاکستانیوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ سارے لوگ اپنے اپنے شہروں میں بھی نکلیں اور اسلام آباد بھی احتجاج کیلئے آئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ تمام کارکن ڈی چوک پہنچنے کی کوشش کریں میں بھی وہاں جلد ہی پہنچ رہا ہوں۔ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد ڈرنے کی قطعی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ اب فیملیز اور خواتین بھی احتجاج میں شرکت کیلئے آ سکتی ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ میری تمام پاکستانیوں سے درخواست ہے کہ وہ ملک میں حقیقی آزادی کیلئے اپنے گھروں سے نکلیں۔ کیونکہ یہ پاکستان کیلئے ایک فیصلہ کن وقت ہے۔ اس آزادی کا جہاد ہم نے ہر صورت میں جیتنا ہے۔ یہ جہاد گھروں میں بیٹھ کر نہیں بلکہ سڑکوں پر نکل کر ہی نکل کر ہی جیتا جا سکتا ہے۔
https://twitter.com/siasatpk/status/1529477316543488005?s=20&t=DRlpuMFUqekaM04U7acUZg
انہوں نے کہا کہ اگر آپ گھروں سے نکلیں گے تو پورے ملک میں پیغام جائے گا کہ آپ کو امپورٹد حکومت بھی نامنظور ہے اور اس ملک کی عوام کسی کی غلامی قبول نہیں کرینگے۔ خاص طور پر جو بڑے بڑے مجرم اس ملک پر براجمان ہو چکے ہیں، ان کیخلاف آپ کا احتجاج ہے۔
یہ بات ذہن میں رہے کہ عمران خان نے لانگ مارچ کی کال دیتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ پورے پاکستان سے 20 لاکھ لوگوں کا جم غفیر لے کر میں اس ملک کو امپورٹڈ حکومت سے نجات دلانے کیلئے اسلام آباد پہنچوں گا۔ تاہم کچھ دن بعد ہی انہوں نے اس تعداد کو 30 لاکھ تک بڑھا دیا تھا۔
لیکن حساس اداروں نے جو آج رپورٹ دی ہے اس کے مطابق چند سو افراد ہی اسلام آباد میں عمران خان کا استقبال کرنے کیلئے موجود ہیں۔ دوسری جانب رانا ثناء اللہ خان نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین کیساتھ اس وقت صرف 5 سے 6 ہزار کارکن ہی موجود ہیں۔