Get Alerts

اسلام آباد؛ گرفتار پی ٹی آئی کارکنان کو چھڑانے کیلئے پولیس وینز پر حملہ

فرار ہونے والوں میں 2 ایم پی اے بھی شامل تھے جنہیں دوبارہ گرفتار کر لیا گیا۔ حملہ آوروں کی تعداد 18 سے 20 تھی جن میں ایک ایم پی اے کا بیٹا بھی شامل تھا اور پولیس نے چار حملہ آوروں کو بھی گرفتار کیا ہے جن میں ایم پی اے کا بیٹا، ایک پولیس اہلکار اور 2 دیگر ملزمان شامل ہیں۔

اسلام آباد؛ گرفتار پی ٹی آئی کارکنان کو چھڑانے کیلئے پولیس وینز پر حملہ

اسلام آباد میں سنگجانی ٹول پلازہ پر قیدیوں کی 3 وینز پر نامعلوم ملزمان نے حملہ کر دیا جس کے بعد متعدد قیدی فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ وینز میں 82 ملزمان سوار تھے جنہیں ڈی چوک میں احتجاج کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔ قیدیوں کو عدالت میں پیشی کے بعد اٹک جیل منتقل کیا جا رہا تھا۔ اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ قیدی وینز پر حملہ آوروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے جن میں ایک ایم پی اے کا بیٹا بھی شامل ہے، جبکہ فرار ہونے والے تمام قیدیوں کو بھی دوبارہ گرفتار کر لیا گیا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں سنگجانی ٹول پلازہ پر قیدیوں کی 3 وینز پر نامعلوم ملزمان نے حملہ کر دیا اور حملے مں پی ٹی آئی کے تین ایم پی ایز سمیت متعدد قیدی فرار ہو گئے۔ قیدیوں کی وینز میں ایم پی اے انور زیب، لیاقت اور یاسر قریشی بھی موجود تھے جبکہ وین میں گرفتار سرکاری ملازمین اور پولیس اہلکار بھی تھے۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ قیدیوں کی وینز کے سنگجانی ٹول پلازہ پہنچنے پر پہلے سے موجود ملزمان نے فائرنگ کی اور پریزن وینز کے ٹائر برسٹ کر دیے۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ ملزمان کی فائرنگ سے متعدد پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے جنہیں اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق پولیس نے فرار ہونے والے متعدد ملزمان کو دوبارہ گرفتار کر لیا ہے، دوبارہ گرفتار کیے جانے والوں میں ایک ایم پی اے کا بیٹا بھی شامل ہے۔ جبکہ آئی جی اسلام آباد علی ناصر زیدی کا کہنا ہے کہ حملے کے دوران فرار ہونے والے تمام قیدیوں کو دوبارہ گرفتار کر لیا گیا ہے جنہیں اسلام آباد منتقل کیا جا رہا ہے۔

آئی جی اسلام آباد کا کہنا ہے کہ فرار ہونے والوں میں 2 ایم پی اے بھی شامل تھے جنہیں دوبارہ گرفتار کر لیا گیا۔ حملہ آوروں کی تعداد 18 سے 20 تھی جن میں ایک ایم پی اے کا بیٹا بھی شامل تھا اور پولیس نے چار حملہ آوروں کو بھی گرفتار کیا ہے جن میں ایم پی اے کا بیٹا، ایک پولیس اہلکار اور 2 دیگر ملزمان شامل ہیں۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے قیدی وینز پر حملے کو پولیس کا ڈرامہ قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایس ایچ او شبیر تنولی نے خود قیدیوں کی گاڑیاں رکوائیں اور شیشے توڑ دیے۔ ان کے مطابق ایس ایچ او نے ہی پی ٹی آئی کے گرفتار کارکنان کو موقع سے بھاگنے کی ہدایت کی مگر تمام کارکنان اپنی جگہ موجود ہیں۔