پاکستان ہمارا اہم ترین شراکت دار، رشتہ مضبوط بنانے کی کوشش کریں گے: امریکہ

نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان خطے میں ہمارے سب سے اہم شراکت داروں میں سے ایک ہے۔ حکومت پاکستان کے ساتھ ہمارا بہت سا تعاون جاری ہے۔ خاص طور پر سکیورٹی اور تجارت کے شعبے میں۔

پاکستان ہمارا اہم ترین شراکت دار، رشتہ مضبوط بنانے کی کوشش کریں گے: امریکہ

امریکہ نے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کو مبینہ طور پر معاونت فراہم کرنے والی کمپنیوں پر پابندی کے نتیجے میں دونوں ممالک کے درمیان کسی قسم کی کشیدگی کے تاثر کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام آباد خطے میں اس کا اہم اتحادی اور شراکت دار ہے اور اس تعاون کو مزید مضبوط کیا جائے گا۔

امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل سے جمعرات کو ایک پریس بریفنگ کے دوران سوال کیا گیا کہ پابندیوں کے بعد دونوں ممالک میں کچھ کشیدگی دیکھی جا رہی ہے اور پاکستانی حکومت کے عہدیداروں نے انتہائی سخت بیانات بھی دیے ہیں۔  کیا اس وقت امریکہ اور پاکستان کے درمیان کوئی (کشیدگی) چل رہی ہے؟

تاہم نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان خطے میں ہمارے سب سے اہم شراکت داروں میں سے ایک ہے۔ حکومت پاکستان کے ساتھ ہمارا بہت سا تعاون جاری ہے۔ خاص طور پر سکیورٹی اور تجارت کے شعبے میں۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

پاکستانی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے حالیہ دورہ امریکہ کے دوران محکمہ خارجہ کے ارکان سے مشاورت کا حوالہ دیتے ہوئے ویدانت پٹیل نے مزید کہا کہ یہ ایک مضبوط رشتہ ہے اور ہم اسے مزید مضبوط بنانے کی کوشش کریں گے۔

خیال رہے کہ رواں ماہ 19 اپریل کو امریکہ نے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام میں معاونت کے الزام میں چار بین الاقوامی کمپنیوں پر پابندی لگا دی تھی، جن میں سے تین کا تعلق چین اور ایک کا بیلاروس سے ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ نے اس حوالے سے اپنے بیان میں کہا تھا: ’امریکہ (بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں) کے عدم پھیلاؤ کی سرگرمیوں کی حمایت کرنے والے پروکیورمنٹ نیٹ ورکس کو روک کر عالمی عدم پھیلاؤ کے نظام کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے جس کے تحت آج ایگزیکٹو آرڈر نمبر 13382 کے مطابق بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں اور ان کی ترسیل کے ذمہ دار چار اداروں کو نامزد کیا جا رہا ہے۔