عام انتخابات کے بعد آج پنجاب اور سندھ میں وزراء اعلیٰ کا انتخاب ہوگا۔ پنجاب میں مسلم لیگ ن کی جانب سے مریم نواز اور سنی اتحاد کونسل کے رانا آفتاب احمد امیدوار ہوں گے جبکہ سندھ میں پیپلز پارٹی کے امیدوار اور سابق وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ جبکہ ایم کیو ایم پاکستان کے امیدوار علی خورشیدی مدِمقابل ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب کی تقریب حلف برداری آج دوپہر کو ہی گورنر ہاؤس میں ہوگی۔ لیگی قائد نوازشریف سمیت اہم شخصیات شرکت کریں گے۔
مریم نواز شریف کو ایوان میں 225 صوبائی اراکین کی حمایت حاصل ہے اور رانا آفتاب احمد خان تقریباً 103 صوبائی اراکین کی حمایت حاصل ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں اس سے پہلے کبھی کسی خاتون نے صوبے کی وزیراعلیٰ کے عہدے کا حلف نہیں اٹھایا۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
دوسری جانب سندھ اسمبلی بھی آج نئے وزیراعلیٰ کا انتخاب کرے گی۔ وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے اجلاس دوپہر 2 بجے شروع ہوگا۔
پیپلزپارٹی کے سید مراد علی شاہ کا تیسری مرتبہ وزارت اعلیٰ سنبھالنے کا قوی امکان ہے۔ ان کے مدمقابل ایم کیوایم نے علی خورشیدی کو اپنا امیدوار نامزد کیا ہے جبکہ سنی اتحاد کونسل میں شامل ہونے والے 9 ارکان نے قائدایوان کے انتخابی عمل کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ مراد علی شاہ 2016 سے 2018 اور 2018 سے 2023 تک دو مرتبہ سندھ کے وزیراعلیٰ رہ چکے ہیں۔ منتخب ہونے پر وہ تیسری بار وزیراعلیٰ بنیں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز مسلم لیگ ن کے ملک محمد احمد خان پنجاب اسمبلی کے سپیکر اور ملک ظہیر اقبال چنڑ بھاری اکثریت سے ڈپٹی سپیکر منتخب ہوئے۔ مسلم لیگ ن کے ملک محمد احمد خان نے 224 ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے مدمقابل سنی اتحاد کونسل کے ملک احمد خان بھچر تھے جنہوں نے 96 ووٹ حاصل کیے۔
دوسری جانب سندھ اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے سید اویس شاہ سپیکر جبکہ انتھونی نوید پہلے مسیحی ڈپٹی سپیکر منتخب ہوئے تھے۔