سابق وزیراعظم کو ایل این جی کیس میں احتساب عدالت میں جج محمد بشیر کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے نیب تفتیش کے دوران بدسلوکی کی خبروں پر بھی بات کی۔
احتساب عدالت میں ایل این جی کیس کی سماعت ہوئی۔ اس موقع پر نیب نے شاہد خاقان عباسی اور دیگر ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں اضافے کی استدعا کی جسے عدالت نے مسترد کر دیا اور سابق وزیراعظم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
اس موقع پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے دوران تفتیش مبینہ بدسلوکی کے معاملے پر بھی بات کی۔
خبریں سامنے آ رہی تھیں کہ تفتیش اور پوچھ گچھ کے دوران نیب کی تفتیشی ٹیم کے ایک رکن نے سابق وزیراعظم سے بدسلوکی کی ہے۔ دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ یہ واقعہ نیب راولپنڈی کے دفتر میں پیش آیا۔ جہاں تفتیشی ٹیم میں شامل پٹرولیم ماہر نے سابق وزیراعظم کی جانب گلاس پھینکا اور بدسلوکی کی۔
نیب ترجمان نے اس خبر کو من گھڑت قرار دیتے ہوئے اس کی سختی سے تردید کی تھی۔ تاہم اس خبر کی تردید اب خود شاہد خاقان عباسی نے کر دی ہے۔
پیشی کے موقع پر جب صحافی نے سوال کیا کہ کیا آپ کے ساتھ مس ہینڈلنگ ہوئی ہے؟ تو اس پر شاہد خاقان نے کہا کہ میرے ساتھ مس ہینڈلنگ نہیں ہوئی، یہ جو ایکسپرٹ لائے تھے میں اسے مس ہینڈل کرنے لگا تھا، نیب کے اس شخص کے ساتھ مس ہینڈلنگ کرنی بھی چاہیے تھی، میں نے مس ہینڈل کیا نہیں ہے لیکن کرنا چاہیے تھا۔
صحافی نے سوال کیا کہ عباسی صاحب کیا آپ کو گلاس مارا گیا؟ تو اس پر سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جو گلاس مارے گا اسے میں جو گلاس ماروں گا وہ دیکھے گا۔