سپریم جوڈیشل کونسل میں پانچ میں سے تین جج جسٹس نقوی کے خلاف ووٹ دیں گے: مزمل سہروردی

مزمل سہروردی نے کہا کہ جسٹس نقوی کے خلاف ریفرنسز کے نتائج سامنے آئیں گے۔ ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔ تاہم سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی۔

سپریم جوڈیشل کونسل میں پانچ میں سے تین جج جسٹس نقوی کے خلاف ووٹ دیں گے: مزمل سہروردی

جسٹس سید محمد مظاہر علی اکبر نقوی مشکل میں ہیں کیونکہ آئندہ دس سے پندرہ دنوں میں ان کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل ( SJC) کا اجلاس ہوگا، جس میں پانچ میں سے تین جج ان کے خلاف ووٹ دیں گے۔ تاہم سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی۔

نیا دور ٹی وی پر ایک پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار مزمل سہروردی نے کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ اور جسٹس سردار طارق مسعود جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف ووٹ دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جسٹس نقوی کے خلاف ریفرنسز کے نتائج سامنے آئیں گے۔ ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔

عوام کو انصاف کی فراہمی میں تاخیر سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے مزمل سہروردی  کا کہنا تھا کہ انصاف کی فراہمی میں تاخیر پر ججوں کا احتساب ہونا چاہیے۔ وکلاء پر جرمانے عائد کرنا کوئی حل نہیں ہے۔

تجزیہ کار نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے پارٹی کے تمام رہنماؤں کو ہدایت کی ہے کہ وہ لندن نہ جائیں اور ان کے استقبال کے لیے لاہور میں ہی رہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام پارٹی رہنماؤں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ان کے استقبال کے لیے بڑی تعداد میں لوگوں کے جمع ہونے کو یقینی بنائیں اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کو لانے میں کامیاب ہونے والوں کو ٹکٹ دیا جائے گا۔

بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا کی حراست کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ اگست 2018 میں جب پی ٹی آئی کی حکومت تھی تو اس وقت کے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے اس وقت کے ڈی پی او رضوان گوندل کو خاور مانیکا کی رہائش گاہ پر جانےاور  دھرنے پر ان گاڑی روکنے پر معذرت کرنے کا حکم دیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ رضوان گوندل نے معافی مانگنے سے انکار کر دیا تو ان کا تبادلہ دوسرے صوبے میں کر دیا گیا اور خاور مانیکا کو خوش کرنے کے لیے مسلسل دو سال تک ان کی تنخواہ روکی گئی۔