آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت نے سائفر کیس میں گرفتار چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 10 اکتوبر تک توسیع کر دی ہے۔
خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے اٹک جیل میں سائفر کیس کی سماعت کی۔ عمران خان کے وکلا کی ٹیم سلمان صفدر کی سربراہی میں عدالت میں پیش ہوئی۔ ایف آئی اے کی ٹیم بھی دوران سماعت موجود رہی۔
ایف آئی اے نے آج بھی چالان جمع نہ کروایا جس پر عدالت نےایف آئی اے کو جلد چالان جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کے جوڈیشل ریمانڈ میں دس اکتوبر تک توسیع کردی گئی۔
دوسری جانب ریمانڈ مکمل ہونے پر شاہ محمود قریشی کو جوڈیشل کمپلیکس میں پیش کیا گیا، پی ٹی آئی وکلا، اسپیشل پراسیکیوٹرز اور ایف آئی اے کی ٹیم بھی عدالت پہنچی۔ خصوصی عدالت کے عملے نے شاہ محمود قریشی کی حاضری لگائی۔ شاہ محمود قریشی کے جوڈیشل ریمانڈ میں بھی دس اکتوبر تک توسیع کر دی گئی۔
گزشتہ روز سابق وزیراعظم عمران خان کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر اٹک جیل سے اڈیالہ جیل راولپنڈی منتقل کرنے کے حوالے سے متضاد اطلاعات سامنے آئی تھیں۔
عمران خان کے وکیل نے ٹویٹ کیا تھا کہ عمران خان کو اٹک سے اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا ہے تاہم بعد میں انہوں نے اپنی ٹویٹ ڈیلیٹ کر دی تھی۔
اس کے بعد ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ جی بالکل پتا چلا ہے عمران خان صاحب کو اٹک سے اڈیالہ جیل شفٹ کر دیا گیا ہے۔ لیکن یہ بات سمجھ سے باہر ہے کہ اٹک جیل میں بات ہوئی وہ ابھی کہہ رہے کہ وہ خان صاحب ان کے پاس ہیں۔
تاہم اٹک جیل انتظامیہ کا کہنا تھا کہ تحریری آرڈرز نہ ملنے پر عمران خان اٹک جیل میں ہی موجود ہیں۔ انہیں رات گئے کسی بھی وقت اڈیالہ جیل منتقل کیا جا سکتا ہے۔
اب یہ خبر سامنے آئی ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل راول پنڈی میں منتقل ہونے سے منع کر دیا۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی نے عدالت کے سامنے بیان دیا کہ اڈیالہ جیل منتقل نہیں ہونا چاہتا۔ میں اٹک جیل میں ایڈجسٹ ہو گیا ہوں۔
عمران خان نے کہا کہ میں اپنے وکلا سے کہوں گا کہ اڈیالہ منتقلی کی درخواست واپس لے لیں۔