سینئر صحافی و اینکر پرسن ارشد شریف نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹویٹر پر نیب ترمیمی بل کی دستاویزات شئیر کرتے ہوئے لکھا کہ اپنوں کو بچانے کے لیے، پی ٹی آئی نے نیب قانون میں آرڈیننس کے تحت جلد بازی میں ترمیم کی۔ کیا صدر عارف علوی اس آرڈیننس پر دستخط کر کے ان سب کو بچانا چاہتے ہیں جو بی آر ٹی منصوبے اور دیگر کرپشن کیسز میں ملوث ہیں۔ کیا عمران خان نے احتساب کے نعرے پر بھی یو ٹرن لے لیا ہے؟
To save their own, #PTI rushing amendments in #NAB laws through an Ordinance. Will @ArifAlvi rescue those being implicated in #PeshawarBRT mega corruption scam & other corruption investigations by signing it? Accountability slogan of @ImranKhanPTI also takes #UTurn ? pic.twitter.com/NIn3tGe0No
— Arshad Sharif (@arsched) December 27, 2019
واضح رہے کہ وفاقی کابینہ نے نیب ترمیمی آرڈیننس 2019 منظور کر لیا ہے جس کے تحت قومی احتساب بیورو محکمانہ نقائص پر سرکاری ملازمین کے خلاف کارروائی نہیں کر سکے گا۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ نے نیب ترمیمی آرڈیننس 2019 کی منظوری سرکولیشن کے ذریعے دی۔ وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد نیب ترمیمی آرڈیننس 2019 صدر مملکت کو بھیجا جائے گا۔
آرڈیننس کے تحت ایسے ملازمین کے خلاف کارروائی ہو گی جن کے خلاف نقائص سے فائدہ اٹھانے کے شواہد ہوں گے۔
آرڈیننس پاس ہونے کے بعد سرکاری ملازم کی جائیداد کو عدالتی حکم نامے کے بغیر منجمد نہیں کیا جا سکے گا، سرکاری ملازم کے اثاثوں میں بے جا اضافے پر اختیارات کے ناجائز استعمال کی کارروائی ہو سکے گی۔
نئے قانون کے تحت نیب تین ماہ میں تحقیقات مکمل نہ کر سکا تو گرفتار سرکاری ملازم ضمانت کا حقدار ہو گا، نیب 50 کروڑ سے زائد کی کرپشن اور اسکینڈل پر کارروائی کر سکے گا۔