سپریم کورٹ رجسٹری کراچی میں مختلف جگہوں پر اراضی پر قبضے سے متعلق کیسز کی سماعت کے دوران طارق روڈ پارک سے متعلق بتایا گیا کہ وہاں مسجد بنا دی گئی ہے ۔
عدالت نے استفسار کیا کہ قبضے کی اراضی پر مسجد تعمیر کر کے اس میں نماز ہو سکتی ہے ؟ عدالت نے انتظامیہ مدینہ مسجد اور محکمہ اوقاف کو کل کیلئے نوٹس جاری کر دیے۔
سپریم کورٹ رجسٹری کراچی نے طارق روڈ پارک سے تمام قبضے ختم کرانے کا حکم دیدیا ، دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ دکانیں اور دلکشاں کلب کیسے بن گیا ؟ طارق روڈ پر تو اس جگہ ایک پارک ہوا کرتا تھا ، وکیل نے بتایا کہ اب وہاں ایک مسجد بن گئی ہے ، کارروائی کرتے تو امن و امان کا مسئلہ بن جاتا ۔
جسٹس قاضی محمد امین نے ریمارکس دیے کہ آج کل قبضے کا بڑا آسان طریقہ ہے کہ وہاں مسجد بنا دیں یا ایک قبر کھود دی جائے ، مسجد نبوی میں توسیع کیسے ہوئی تھی سب جانتے ہیں، کیا قبضےکی زمین پر بننے تعمیر ہونےو الی مسجد میں نماز ہو سکتی ہے ؟
سپریم کورٹ رجسٹری مسجد انتظامیہ کیساتھ محکمہ اوقاف کو بھی نوٹس جاری کر دیا ، عدالت نےنوٹس میں کہا کہ پارک مسجد میں کیسے تبدیل ہو سکتا ہے، وضاحت کریں۔
عدالت نے کارونجھرپہاڑکی کٹائی کے معاملے پردرخواست کی سماعت بھی کی ، درخواست گزار نے بتایا کہ کارونجھر پہاڑ کو کاٹا جا رہا ہے، پہاڑ پر نایاب پتھرو کی کٹائی ہو رہی ہے۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کون کاٹ رہا ہے کارونجھر پہاڑ کو؟، درخواست گزار نے کہا کہ محکمہ مائنز اینڈ منرلز والے کاٹ رہے ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کارونجھر پہاڑ پر تو پورا پاکستان جاتا ہے۔