حکومت نے بجلی کے منفی فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) کے تحت زرعی صارفین اور 300 یونٹس تک بجلی استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کو ریلیف دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
بزنس ریکارڈر کے مطابق پاور ڈویژن کے مطابق، 21 مئی 2015 کو کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے پالیسی ہدایات جاری کی تھیں کہ ماہانہ ایف سی اے میں ہونے والی کسی بھی منفی ایڈجسٹمنٹ کا فائدہ سبسڈی والے گھریلو صارفین کو منتقل نہیں کیا جائے گا۔
اسی پالیسی کے تحت، 24 جون 2015 کو ایف سی اے فیصلے میں 300 یونٹس تک کے نان-ٹی او یو گھریلو صارفین پر ایف سی اے میں منفی ایڈجسٹمنٹ کا اطلاق نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس کے علاوہ، زرعی صارفین پر منفی ایف سی اے کے اطلاق سے استثنیٰ کا فیصلہ نومبر 2010 سے نافذ العمل ہے۔
جنوری کا ایف سی اے: بجلی فی یونٹ 2 روپے کمی کی تجویز
سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے جنوری کے لیے 2 روپے فی یونٹ کی منفی ایڈجسٹمنٹ کی درخواست دائر کی ہے، جس کا اثر صارفین پر پڑ سکتا ہے۔
وزارت توانائی نے 9 جون 2021 کو بجلی کی سبسڈی کے نئے ہدف کے لیے پالیسی گائیڈ لائنز جمع کرائی تھیں، جن کے مطابق 23 ستمبر 2021 کے فیصلے میں گھریلو صارفین کی ”محفوظ“ اور ”غیر محفوظ“ کیٹیگریز بنائی گئیں۔
تب سے، غیر محفوظ صارفین کے ٹیرف میں بتدریج اضافہ کیا جا رہا ہے تاکہ حکومتی پالیسی کے مطابق قیمتوں کو متوازن کیا جا سکے۔ تاہم، غیر محفوظ گھریلو اور زرعی صارفین کو ایف سی اے میں منفی ایڈجسٹمنٹ سے محروم رکھنا پالیسی کے بنیادی اصولوں سے مطابقت نہیں رکھتا۔
پاور ڈویژن نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) سے درخواست کی ہے کہ غیر محفوظ گھریلو اور زرعی صارفین پر ایف سی اے میں منفی ایڈجسٹمنٹ کے اطلاق پر نظرثانی کی جائے۔
ملک بھر میں بجلی 2 روپے فی یونٹ سستی ہونے کا امکان
دوسری جانب نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 2 روپے سستی کرنے کی درخواست پر سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا بعد میں جاری ہوگا۔
چیئرمین وسیم مختار کی سربراہی میں نیپرا اتھارٹی میں جنوری کی ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 2 روپے سستی کرنے کی درخواست پر سماعت مکمل ہوگئی۔
نیپرا نے سماعت مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا جو بعد میں جاری ہوگا، نیپرا اتھارٹی اعداد و شمار کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ جاری کرے گی۔
حکام نے بتایا کہ جنوری میں ایف سی اے کی مد میں ریفرنس لاگت 11 روپے رہی، جنوری میں 7 ارب 81 کروڑ یونٹ بجلی فروخت ہوئی، صارفین کے لیے ریفرنس لاگت فرق کے باعث 15 ارب سے زائد کا ریلیف بنتا ہے، ساہیوال پلانٹ امپورٹ کوئل سے 65 فیصد چلایا گیا۔
حکام کے مطابق گزشتہ ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بھی ریلیف صارفین کو جائے گا، مارچ کے لیے نیٹ ریلیف 74 پیسے کا صارفین کو جائے گا، موسم سرما پیکج کے تحت صنعت نے 63 فیصد بجلی کا استعمال کیا، پیکج کے تحت دیگر صارفین کی تعداد 37 فیصد رہی، جنوری 24 اور جنوری 25 میں بجلی کی فروخت میں 1881 میگاواٹ فرق رہا۔
پاور ڈویژن نے ایف سی اے کیٹیگری میں زرعی ٹیوب ویلز صارفین کو شامل کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ 300 تک یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کو بھی کیٹیگری میں شامل کیا جائے، کل منسٹری نے اتھارٹی کو خط لکھا ہے اس معاملہ کو دیکھا جائے، ایف سی اے کیٹیگری میں شامل ہونے سے دیگر صارفین پر اثر نہیں پڑے گا، ایف سی اے کی مد میں کمی کا ریلیف تمام صارفین کو ملے گا۔