پشتون تحفظ موومنٹ ( پی ٹی ایم) کے سربراہ منظور پشتین کو اتوار اور پیر کی درمیانی شب پشاور کے علاقے شاہین ٹاؤن سے گرفتار کر کے آج صبح عدالت میں پیش کیا گیا۔
منظور پشتین کی گرفتاری پر سیاستدان بشریٰ گوہر نے لکھا کہ وہ اس گرفتاری کی بھرپور مذمت کرتی ہیں۔ بجائے ان کو دکھوں کا مداوا کرنے کے، سکیورٹی فورسز ایسے پشتونوں کی گرفتاریاں عمل میں لا رہی ہیں جو اپنے حقوق کا مطالبہ کرتے ہیں۔
Strongly condemn #ManzoorPashteen’s arrest. Instead of addressing grievances, the insecure security State continues to terrorise, threaten & abduct #Pashtuns who demand right to life, justice & accountability. #ReleaseManzoorPashteen #TruthCommission #PakhtunLaJwandoonGhwaRdu https://t.co/4xjjcSEWHo
— Bushra Gohar (@BushraGohar) January 27, 2020
خرم قریشی نے لکھا کہ ایک بار پھر ریاست نے ثابت کیا ہے کہ وہ کس قدر کوتاہ بین ہے۔
As always, the ‘state’ shows us how insecure, reactionary and short sighted they are... every action has an opposite reaction... please learn from history...
#ReleaseManzoorPashteen
— Khurram Qureshi (@qureshik74) January 27, 2020
@gabeeno نے لکھا کہ کل خبر آئی تھی کہ پرویز خٹک نے پشتون تحفظ تحریک سے رابطہ کیا ہے اور انہیں قبائلی علاقوں کی بہتری کے لئے ساتھ مل کر چلنے کی دعوت دی ہے، اور آج منظور کو گرفتار کر لیا گیا۔
In yesterday’s news,Pervaiz Khattak had approached PTM and invited them for talks with the govt. He said the govt wanted peace and prosperity of the tribal areas and hoped the PTM would accept his invitation for talks & today they arrest PTM’s leader#ReleaseManzoorPashteen https://t.co/IamHxrBlGC
— meena gabeena (@gabeeno) January 27, 2020
صحافی و سماجی کارکن عمران خان نے گذشتہ برس وزیرستان کے جلسے کی تصویر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ان عوام کے رہنما کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
You arrested the leader of this lot for demanding their right to live. #DangerousDuffers #ReleaseManzoorPashteen pic.twitter.com/wIvyR1x6Ut
— Imran Khan (@iopyne) January 27, 2020
پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے سیاسی کارکن اسد ذوالفقار خان نے لکھا کہ پاکستانیوں کو سر شرم سے جھکا لینے چاہئیں۔
Hang your heads in shame Pakistan https://t.co/qc6OF6y99M
— Assad Zulfiqar Khan (@pseudorebel) January 27, 2020
عمار رشید نے لکھا ہے کہ ریاست ایک غیر مسلح تحریک کو خاموش کروانے کی کوشش کر رہی ہے۔
Condemn the arrest of @ManzoorPashteen in the strongest possible terms. This is the security state trying to criminalize & silence a resolutely non-violent movement to shield itself from accountability. This barefaced thuggery is no longer acceptable. #ReleaseManzoorPashteen
— Ammar Rashid ☭ (@AmmarRashidT) January 27, 2020
سماجی کارکن ثنا اعجاز کہتی ہیں کہ ریاست خیبر پختونخوا سے ابھرتی ہوئی اس تحریک کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔
Such moves to arrest @manzoorpashteen are only the state tactics to silence the mammoth movement across Pakhtunkhwa and the world. But we'll non-violently resist state each and every plan and would show the face of military establishment to the world#ReleaseManzoorPashteen pic.twitter.com/ReLf5Hxd8a
— Sanna Ejaz(سیاله) (@sanaejaz2) January 27, 2020
واضح رہے کہ منظور پشتین کو رات تقریباً تین بجے تہکال پولیس نے شاہین ٹاؤن سے گرفتار کیا گیا ہے اور وہ پولیس کی تحویل میں ہیں۔ منظور پشتین پر ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک مقدمہ درج ہے اور اسی سلسلے میں وہ پولیس کو مطلوب تھے۔
آیف آئی آر کے مطابق منظور پشتین پر الزام ہے کہ انہوں نے جنوری میں ہونے والی ایک تقریب میں کہا تھا کہ پاکستان کے آئین کو نہیں مانتا اور ریاست سے متعلق غلط زبان استعمال کی۔ پی ٹی ایم رہنما کے خلاف درج ہونے والی ایف آئی آر کی کاپی نیا دور نے حاصل کر لی ہے۔