مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت کی دبئی میں اہم ملاقات ہوئی جس میں ملک میں اگلے عام انتخابات کا وقت اور آئندہ سیٹ میں اپنا اپنا حصہ طے کرنے کے حوالے سے مشاورت کی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف اور آصف علی زرداری کی گزشتہ روز کی سہ پہر دبئی میں اہم بیٹھک ہوئی جس میں اہم سیاسی امور پر گفتگو ہوئی۔ ان میں نگران سیٹ اپ کے لیے ناموں کو حتمی شکل دینا اور یہ فیصلہ کرنا بھی شامل تھا کہ اگر اگلے عام انتخابات میں دونوں جماعتوں نے فتح حاصل کرلی تو کس کے حصے میں کون کون سے اہم عہدے آئیں گے۔
ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی قیادت کی جانب سے آئندہ عام انتخابات میں مسلم لیگ ن کی جیت کی صورت میں بڑے مطالبات سامنے آئے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ پیپلز پارٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت ن لیگ کی بنی تو صدر جیالا ہوگا۔ اور ن لیگ سے جیت کی صورت میں 4 وزارتیں بھی مانگ لی ہیں۔
ذرائع کے مطابق دونوں قائدین نے پاکستان کو درپیش مجموعی اقتصادی چیلنجز اور آئی ایم ایف معاہدے کے حوالے سے امکانات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی رائے تھی کہ معاشی صورت حال کو مزید بہتر بنایا جائے۔ دریں اثنا آصف زرداری نے نواز شریف کو جلد پاکستان آنے کا مشورہ بھی دیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں جماعتوں میں اس بات پر اتفاق ہوا ہے کہ جمہوریت کے تسلسل کو ہر صورت قائم رکھا جائے گا۔ ملاقات میں اگست کے پہلے ہفتے میں قومی اسمبلی تحلیل کرنے پر مشاورت ہوئی۔
ن لیگ کا مؤقف تھا کہ انتخابات کے لیے یہی وقت موزوں ہے۔ سیاسی حالات بھی سازگار ہیں۔ اس لیے اسمبلی کی مدت میں توسیع نہ کی جائے۔
اس اہم ملاقات میں رہنماؤں نے مستقبل قریب میں بھی ساتھ چلنے پر اتفاق کیا۔ ملاقات میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو اور مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز بھی شریک تھے۔