'گُڈ ٹُو سی یُو' کی وجہ سے نوبت فوجی عدالتوں تک پہنچی

'گُڈ ٹُو سی یُو' کی وجہ سے نوبت فوجی عدالتوں تک پہنچی
ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس کے اثرات سپریم کورٹ پر بھی پڑے ہیں اور سپریم کورٹ کے ججز بھی محتاط ہو گئے ہیں۔ نوبت ملٹری کورٹس تک پہنچنے میں بہت بڑا رول ہماری عدلیہ کا ہے۔ عمران خان کو 'گڈ ٹو سی یو' کہہ کر ویلکم کیا گیا اور پھر گیسٹ ہاؤس میں ٹھہرا کر ان کی پرتکلف مہمان نوازی کی گئی۔ چیف جسٹس کا 'گڈ ٹو سی یو' فوج کو ہضم نہیں ہو رہا اور یہی وجہ ہے کہ فوج مقدمے ملٹری کورٹس میں چلانے پر ڈٹی ہوئی ہے۔ یہ کہنا ہے صحافی جاوید صدیقی کا۔

نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں رپورٹر عبدالقیوم صدیقی کا کہنا تھا کہ آج ملٹری کورٹس مقدمے کی سماعت جولائی کے تیسرے ہفتے تک ملتوی کر دی گئی، یہی اس مقدمے کا منطقی انجام ہونا تھا۔ جولائی کے آخر میں اگر پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ پر دیا گیا سٹے آرڈر ختم کر کے تین سینیئر ترین ججز فل کورٹ بنا دیں اور اس کے بعد ملٹری کورٹس سے متعلق کوئی فیصلہ آئے تو یہ فیصلہ معتبر ہو سکتا ہے۔

میزبان مرتضیٰ سولنگی کا کہنا تھا کہ ہماری عدالت ہمیشہ کمزور حکمران کے سامنے ڈٹ کے کھڑی ہوتی رہی ہے جبکہ طاقتور حکمران کے سامنے سرنگوں ہوتی رہی ہے۔ پہلے انہی ججز کو جلدی تھی اور منگل کو فیصلہ سنانا چاہتے تھے مگر اب کون سی ایسی تبدیلی آئی کہ یہی کیس جولائی کے آخر تک چلا گیا ہے۔ پس ثابت ہوا کہ آئین کی دستک سے کوئی اور دستک زیادہ طاقتور ہوتی ہے۔

میزبان رضا رومی نے بتایا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی قیادت کے مابین ملاقاتیں بہت خوشگوار ماحول میں ہوئی ہیں اور تمام معاملات خوش اسلوبی سے طے پا گئے ہیں۔

پروگرام 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔