بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں بہتر طبی سہولیات کی فراہمی کے لیے ایک ارب روپے کے فنڈز جاری

حکومت بلوچستان نے صوبائی محکمہ صحت کو صوبے کے دور دراز علاقوں میں سرکاری ہسپتالوں کے لیے نئی مشینری و آلات کی خریداری اور ڈاکٹروں کی بھرتی کے لیے ایک روپے کے فنڈز جاری کر دیے ہیں۔

وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے محکمہ صحت کے حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ صوبے میں صحت کی بہتر سہولیات کی فراہمی کے لیے ہر ممکن اقدامات کریں۔

ابتدائی مرحلے کے دوران سیکرٹری صحت دو برس کے کانٹریکٹ پر 35 سپیشلسٹ ڈاکٹرز بھرتی کریں گے جو مختلف ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتالوں میں اپنی خدمات انجام دیں گے۔ یہ ڈاکٹرز امراض قلب، آنکھوں، اطفال، جلد، آرتھوپیڈک، سرجری، الٹراسائونڈ، ای این ٹی اور لیبارٹری وغیرہ کے سپیشلسٹ ہوں گے۔



یہ تمام ڈاکٹرز گوادر، مستونگ، خاران، لسبیلہ، پشین، چاغی، تربت، چمن، پنجگور، لورالائی، خضدار، حب، ڈیرہ بگٹی، سبی، جعفرآباد، ژوب، قلعہ سیف اللہ اور ڈیرہ مراد جمالی میں اپنے فرائض انجام دیں گے۔

ژوب، قلات، نوشکی اور چاغی میں سب سے پہلے سپیشلسٹ ڈاکٹرز تعینات کیے جائیں گے۔

بلوچستان کی صوبائی حکومت نے ہسپتالوں میں عملے کی کمی پورا کرنے کے لیے ڈاکٹروں، نرسوں اور دیگر پیرا میڈیکل سٹاف کی تقرری کا عمل پہلے ہی مکمل کر لیا ہے۔

محکمہ صحت بلوچستان نے چار سو 87 ڈاکٹروں اور نرسوں کو کانٹریکٹ پر بھرتی کیا ہے جن میں سے ایک سو 68 میڈیکل افسران، ایک سو 32 لیڈی ڈاکٹرز، 46 ڈینٹل سرجنز اور ایک سو 41 نرسز شامل ہیں۔

تاہم، سپیشلسٹ ڈاکٹروں کی تقرری کے بعد ان علاقوں میں صحت کی سہولیات میں مزید بہتری آئے گی۔