سابق صدر اور رہنما پی ٹی آئی عارف علوی نے کہا کہ ہے کہ پریشر کُکر کسی بھی دن پھٹ جائے گا اور جھلس کررکھ دے گا۔ خاص طور پر اُن لوگوں کو جن کا اقتدار پر جھوٹا، غاصبانہ اور ظالمانہ قبضہ ہے۔
سابق صدر عارف علوی نے پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض کے بیان پر اپنا ردعمل دیا ہے جنہوں نے ایک بیان میں کہا تھا کہ اُن پر ایک سال سے زیادہ عرصے سے سمجھوتہ کرنے کے لیے دباؤ ہے لیکن وہ استعمال نہیں ہوں گے۔
موجودہ حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے عارف علوی نے ایکس پر بیان میں کہا کہ پریشر ککر کسی بھی دن پھٹ جائے گا مگر نقصان کس کو پہنچے گا؟
عارف علوی نے مزید کہا کہ بھاگنے والے راہ فرار اختیار کریں گے۔ وہ جنہوں نے بیرون ملک راستے ہموار کیے ہوئے ہیں اور ہمارا لوٹا ہوا مال و دولت سب باہر رکھا ہوا ہے۔ ہم وفادار پاکستانی جنہوں نے اپنے ملک میں جینے اور مرنے کا فیصلہ کیا ہوا ہے۔ ہم بھی دیکھیں گے کہاں جائیں گے۔ اللہ ایسے لوگوں پر دنیا بھی تنگ کرتا ہے۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
انہوں نے اپنی طویل ٹوئٹ میں مزید کہا کہ مافیا یہ سمجھ لے اور ہم ڈنکے کی چوٹ پر اعلان کرتے ہیں کہ ہم بچائیں گے پاکستان کو۔ قوموں کی برادری میں عزت کے ساتھ کھڑا کریں گے اور ترقی کریں گے۔ میں دعوے کے ساتھ کہتا ہوں کہ اس جھوٹی، سفاک، غیر قانونی اور جابر حکومت کے تحت جاری لوٹ مار کی راکھ پر بھی تعمیر کر دیں گے اپنے وطن کو۔
سابق صدر نے کہا کہ یہ سب اللہ کے فضل و کرم سے ہی ممکن ہو گا۔ اس مٹی کے کا ایک انتہائی بہادر، دلیر، قابل فخر فرزند، محنت کش عوام کے دلوں کا سپریم کمانڈر ’ عمران خان‘ کھڑا ہے۔ قیادت کر رہا ہے اور منزل تک پہنچا کر ہی دم لے گا۔
واضح رہے کہ پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض نے ایکس پر اپنے بیان میں کہا تھا کہ میری ساری زندگی، اللہ نے ہمیشہ مجھے اپنے اُصول پر قائم رہنے کی رہنمائی کی ہے کہ میں کسی بھی معاملے میں سیاسی فریق نہ بنوں۔
انہوں نے بتایا کہ اب ایک سال سے زیادہ عرصے سے، مجھ پر سمجھوتہ کرنے کے لیے بہت دباؤ ہے، لیکن میں کبھی بھی کسی کو اجازت نہیں دوں گا کہ وہ مجھے سیاسی مقاصد کے لیے پیادہ کے طور پر استعمال کرے۔
ملک ریاض نے کہا کہ پاکستان میں جدید ترین پراجیکٹس متعارف کروانے پر مجھے اور میرے کاروبار کو ہمیشہ نشانہ بنایا گیا۔ 1996 سے آج تک ملک کی ترقی میں کردار ادا کرنے کی سزا بھگت رہا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ روزانہ مالیاتی کاروباری نقصان برداشت کر رہا ہوں اور پوری طرح دیوار کے ساتھ دھکیلا جا رہا ہوں۔ لیکن کسی دباؤ کے ہتھکنڈوں کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالوں گا۔