جنرل پرویز مشرف نے 1999 میں اقتدار پر قبضہ کیا تو اس غیر آئینی اقدام کو قانون کور سپریم کورٹ نے فراہم کیا۔ بعد ازاں پارلیمان نے بھی سترہویں ترمیم کے ذریعے اس اقدام کو آئین کا حصہ بنا دیا۔ لیکن 2007 میں لگائی گئی ایمرجنسی کو پارلیمنٹ سے آئینی سے حمایت نہ مل سکی، لہٰذا یہ مقدمہ آج بھی ایک خصوصی عدالت میں سابق آمر کے خلاف چل رہا ہے۔
اب خصوصی عدالت نے اعلان کیا کہ 28 نومبر کو اس کیس کا فیصلہ سنایا جائے گا تو وزارتِ داخلہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست لے کر پہنچ گئی کہ قانونی ضابطے پورے نہیں کیے جا سکے لہٰذا مقدمے کا فیصلہ مؤخر کیا جائے۔ یہ درخواست آج مان بھی لی گئی۔ کون ہے جو مشرف کو بچا رہا ہے؟