پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے منگل کے روز 'رئیل اسٹیٹ' کو پاکستان کا سب سے بڑا مافیا قرار دیا تھا جب کہ وہ مبینہ طور پر پنجاب میں انہیں طاقتور عناصر کو پروجیکٹ کرنے میں سرگرم ہیں۔
دو روز قبل اپنے بیان میں سابق وزیر اعظم نے افسوس کا اظہار کیا کہ مافیا ریاست کی زمینوں پر قبضہ کر لیتا ہے۔ اسے عام لوگوں کو فروخت کر کے اس سے حاصل ہونے والی رقم بیرون ملک بھیجی جاتی ہے۔ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ طاقتور رئیل اسٹیٹ بنانے والوں کے مفادات کی خدمت کر رہا ہے، جس کا نشانہ عام لوگ ہیں۔"
عمران خان نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ آپ تصور نہیں کر سکتے کہ وہ کتنے طاقتور ہیں۔
اینکر پرسن شاہ زیب خانزادہ نے عمران خان پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیر اعظم نے بڑے پیمانے پر متنازعہ راوی ریور فرنٹ اربن ڈیویلپمنٹ پروجیکٹ کے مارکیٹنگ ایجنٹ کے طور پر کام کیا ہے۔ جو کسانوں کی زرعی اراضی پر قبضہ کر رہا تھا۔
اگست 2020 میں شروع ہونے والے اس منصوبے کو 1 لاکھ 10 ہزار ایکڑ سے زیادہ 20 بلین ڈالر کی تخمینہ لاگت سے مکمل کرنے کا منصوبہ ہے۔
شاہ زیب خانزادہ نے تفصیل سے بتایا کہ جنوری میں لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے اس منصوبے کو غیر قانونی قرار دے دیا گیا جس کے بعد سابق حکومت اس پراجیکٹ کے کیس کو سپریم کورٹ میں لے گئی اور سپریم کورٹ نے لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے پراجیکٹ کے صرف اسی حصہ پر کام کی اجازت دی جس کی ادائیگی کی جا چکی تھی۔
اینکرنے مزید کہاکہ اب جیسے ہی پی ٹی آئی کی زیرقیادت حکومت پنجاب میں دوبارہ اقتدار میں آئی ہے کسان ایک بار پھر اپنی زمینوں سے محروم ہونے پر اپنے غم و غصے کا اظہار کر رہے ہیں کیونکہ ان سے زمینں حاصل کرنے کے لئے انہیں دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ حکومت کی پشت پناہی سے یہ تمام کام دوبارہ سے چل نکلا ہے
انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ شفافیت، فزیبلٹی اور ماحولیاتی تحفظ کے لحاظ سے قابل اعتراض ہے۔
اینکر پرسن نے کہا کہ عمران ایک طرف "مافیا" کی مذمت کر رہے ہیں تو دوسری طرف ان کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے ہیں۔