قومی اسمبلی میں فرانس سے پاکستان کے سفیر کی واپسی کی قرارداد: کوئی سفیرتعینات ہی نہیں، انکشاف

قومی اسمبلی میں فرانس سے پاکستان کے سفیر کی واپسی کی قرارداد: کوئی سفیرتعینات ہی نہیں، انکشاف
اس وقت ملک میں فرانس مخالف جذبات عروج پر ہیں اور فرانس سے سیاسی معاشی و سفارتی تعلقات توڑ دینے کے حوالے سے عوامی دباو سامنے آرہا ہے۔ اس سب کا ہی مظہر قومی اسمبلی و سینیٹ بنے جہاں توہین آمیز خاکوں اور دین اسلام سے متعلق متنازعہ بیان پر مذمتی قراردادیں منظور ہوئیں جس میں کہا گیا کہ حکومت فوری طور پر اپنے سفیر کو فرانس سے واپس بلائے۔

لیکن صورتحال یہ ہے کہ پاکستان کا اس وقت فرانس میں کوئی سفیر نہیں ہے۔ آخری سفیر معین الحق جنہیں فرانس سے چین تعینات کر دیا گیا تھا انکے بعد سے کوئی بھی سفیر اب تک تعینات نہیں کیا گیا۔ دلچسپ یہ کہ اس قرار داد کو پیش کرنے والوں میں کوئی اور نہیں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی خود بھی شامل تھے لیکن اس امر کی جانب کسی نے توجہ نہیں دلائی۔

یادرہے کہ متنازعہ فرانسیسی میگزین چارلی ایبڈو کی جانبسے پیغمبر اسلام ﷺ کے توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کے بعد ہونے والے استاد کے قتل اور احتجاج پر فرانسیسی صدر ایمائل میکرون نے کہا تھا کہ اسلام بطور  مذہب بحران کا شکار ہے اور انہوں نے آزادی اظہار رائے کے تحفظ کا اعادہ کیا تھا جس کے بعد مسلم دنیا میں فرانس مخالف جذبات عروج پر ہیں۔