طالبان اب تفریحی مقامات پر نہیں جا سکیں گے، سیلفیاں اتارنے پر بھی پابندی عائد

طالبان اب تفریحی مقامات پر نہیں جا سکیں گے، سیلفیاں اتارنے پر بھی پابندی عائد
طالبان قیادت نے اپنے جنگجوئوں پر سخت پابندی عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ تفریحی مقامات اور سرکاری دفاتر میں گھس کر سیلفیاں بنانا شروع کر دیتے ہیں جو ان کا کام نہیں ہے۔ آئندہ ایسی حرکات کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

طالبان کے وزیر دفاع ملا محمد یعقوب کی جانب سے اس معاملے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے تمام جنگجوئوں کیلئے جاری ایک آڈیو پیغام میں انھیں سختی سے ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ سیلفیاں لینے اور تفریحی مقامات پر جانے سے باز آ جائیں۔

ملا یعقوب نے طالبان جنگجوئوں کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی آوارہ گردیوں سے باز آ جائیں، بے مقصد بازاروں میں گھومنا انھیں زیب نہیں دیتا، آئندہ سے سرکاری عمارات اور سیاحتی مقامات کی ویڈیوز اور تصاویر کے ذریعے تشہیر نہ کی جائے۔

انہوں نے ہدایت کہ کہ طالبان تفویض کئے گئے کاموں سے ہٹ کر کچھ نہ کریں۔ یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ وہ جب بھی اپنے رہنماؤں کیساتھ ملتے ہیں، اس موقع کی بھی سیلفیاں لینا شروع کر دیتے ہیں، ان کا یہ عمل سیکیورٹی کے حوالے سے خطرناک بھی ہو سکتا ہے۔ طالبان وزیر دفاع نے حکم دیا کہ طالبان اپنا حلیہ بھی درست کریں، انھیں اپنی وضع قطع پر بھی دھیان دینے کی ضرورت ہے۔

خیال رہے کہ 15 اگست 2021ء کو کابل پر کنڑول سے قبل طالبان سالوں شہری گہما گہمی سے دور رہے، جب انہوں نے شہروں پر کنٹرول کیا تو یہاں کی زندگی ان کیلئے انوکھی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ بڑی عمر کے طالبان جنگجو بھی تفریح پارکوں میں کھلونوں اور جہاز کے پروں سے پینگ جھولتے اور دل بہلاتے نظر آئے۔

اس کے علاوہ طالبان سیلفیاں بناتے اور انہیں سوشل میڈیا پر بھی پوسٹ کرتے رہے ہیں۔ مگر اب لگتا ہے کہ طالبان کی اعلیٰ قیادت کو اپنے ساتھیوں کا یہ کھیل تماشا اچھا نہیں لگا، انہوں نے طالبان کے سیلفی بنانے پر پابندی عائد کر دی ہے۔