عمران خان کے قریبی دوست عارف نقوی کو امریکہ کے حوالے کرنے کا فیصلہ

عمران خان کے قریبی دوست عارف نقوی کو امریکہ کے حوالے کرنے کا فیصلہ
برطانیہ میں ویسٹ منسٹر مجسٹریٹ عدالت نے ابراج گروپ کے بانی اور نامور پاکستانی تاجر عارف نقوی کو برطانیہ حوالگی کا حکم دیا ہے ۔ عارف نقوی پر دھوکہ دہی ، منی لانڈرنگ اور جعلسازی کے الزامات کا سامنا تھا  جس کی بنیاد پر انہیں  300 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

سینئر ڈسٹرکٹ جج ایما آربوتنٹ نے حکم دیا کہ پاکستانی تاجر کو امریکہ کے حوالے کیا جائے ۔ حوالگی سے انہیں امریکی جیلوں میں حفاظت اور حقوق کا کوئی خطرہ نہیں ہوگا عارف نقوی کے وکیل نے حوالگی کی سماعت کے دوران استدلال کیا تھا کہ ایسا کرنے سے ان کی حفاظت کا خطرہ ہے۔

عارف نقوی کے وکیل لندن ہائیکورٹ میں حوالگی کے خلاف اپیل کریں گے۔ عارف نقوی فیصلے سے قبل اپنے وکیلوں کے ساتھ عدالت پہنچے تو انہیں نے میڈیا سے بات نہیں کی تھی۔جب فیصلہ پڑھا گیا تو عارف نقوی نے کوئی جذبات کا اظہار نہیں کیا۔  چند ہفتے قبل بانی وکی لیکس جولین اسانج کوجسمانی وذہنی حالت پرامریکا کےسپردکرنےسےانکارکردیا گیاتھا۔

جولین اسانج کے حوالگی کی امریکی درخواست 49 سالہ آسٹریلیائی ایڈیٹر کی بگڑتی ہوئی جسمانی اور ذہنی صحت کی صورتحال کی بنا پر روک دی گئی تھی ، ضلعی جج وینیسا بارائٹسر نے کہا تھا کہ انہیں خدشہ ہے کہ وہ خودکشی کر سکتے ہیں" اس وجہ سے انہوں نے اسانج کی امریکی حوالگی سےانکار کر دیا تھا ، اسی طرح عارف نقوی کے معاملے میں بھی ان کے وکلاء نے چیف مجسٹریٹ ، سینئر ڈسٹرکٹ جج ایما آربوتنوٹ کے سامنے سماعت کے دوران یہی دلائل پیش کیے۔

جج باریٹیسر نے 4 جنوری 2021 کو اولڈ بیلی عدالت میں فیصلہ سنایا تھا ، کہ اسونج کی ذہنی صحت سے متعلق خطرات کی وجہ سے ان کو امریکہ کے حوالے نہیں کیا جاسکتا۔

عارف نقوی کے وکلاء نے دلائل میں کہا تھا کہ عارف نقوی کو امریکا کی جیل میں ناروا سلوک کا سامنا ہوگا، کیس کی سماعت کے دوران چھ ماہر گواہوں نے ویڈیو لنک کے ذریعے امریکا کی جیلوں کی حالت زار بیان کی۔

وکلاء کا کہنا تھا کہ عارف نقوی کو امریکی جیل بھیجنا ان کے انسانی حقوق سے سمجھوتہ کرنے کے مترادف ہے۔ عارف نقوی کو اپریل 2019 میں امریکا کی درخواست پر برطانیہ میں گرفتار کیا گیا تھا۔

بانی ابراج گروپ کو دھوکہ دہی، جعلسازی اور منی لانڈرنگ سمیت 16 مختلف الزامات میں 300 برس کی سزا کا سامنا ہے۔