وزارت خزانہ کی جانب سے آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کی اشاعت میں تاخیر سے متعلق بیان میں کہا گیا ہے کہ آڈیٹر جنرل کو کرونا اخراجات کی خصوصی رپورٹ کی اشاعت میں تاخیر کے احکامات جاری نہیں کئے گئے۔ کیونکہ اس طرح کی رپورٹس کا آڈٹ کرنا آڈیٹر جنرل کے آفس کا مقدم کام ہے۔
وزرات خزانہ کے حکام کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ آئی ایم ایف کی جانب سے توسیعی فنڈ کی سہولت بنیادی معیاد کا پیمانہ ہے۔ آئی ایم ایف کی جانب سے یہ خصوصی طور پر لازم کیا گیا ہے کہ کورونا وائرس کے لئے حاصل کی گئی دواؤں کے لئے خرچ کی گئی رقم پر آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کے بعد ایک اور آڈٹ ہونا چاہیے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ اپنی پوزیشن کو واضح کرنے کے لئے حکومت وسیع پیمانے پر ہونے والی شفافیت کے معیار کو ضروری سمجھتی ہے ، جسے آئی ایم ایف سمیت ہمارے ترقیاتی شراکت داروں نے بھی سپورٹ کیا ہے۔
آڈیٹر جنرل کی خصوصی آڈٹ رپورٹ کا دائرہ کار آئی ایم ایف کی توسیعی فنڈ سہولت کے معیار سے کہیں زیادہ وسیع ہے ۔ اس لئے وزارت خزانہ سمجھتی ہے کرونا اخراجات کی خصوصی آڈٹ رپورٹ ابھی باقی ہے اس لئے حکومت سمجھتی ہے کہ آڈیٹر جنرل کی رپورٹ کی مزید جانچ کر کے اس کی حتمی شکل دی جائے۔
توسیعی فنڈ کی سہولت کے مخصوص معیار کو پورکرنے کے لئے وزارت خزانہ آڈیٹر جنرل آفس کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔ اگرچہ تھوڑی تاخیر کے ساتھ ، لیکن شفافیت کے اس معیار کو کامیابی سے دیکھا جائے گا۔