سابق چیف جسٹس، معروف بزنس مین اور ریٹائرڈ جنرل نے عمران خان کا مارچ ختم کروایا

سابق چیف جسٹس، معروف بزنس مین اور ریٹائرڈ جنرل نے عمران خان کا مارچ ختم کروایا
خبریں ہیں کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کا اسلام آباد مارچ ختم کرانے میں جن شخصیات نے اہم کردار ادا کیا، ان میں ایک سابق آرمی جنرل، سابق چیف جسٹس اور ملک کے معروف بزنس مین شامل تھے۔

ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ فوج کے لئے سب سے بڑا چیلنج عمران خان کے ساتھ کشیدہ تعلقات کے پیش نظر بات چیت کی بحالی تھا۔ لیکن، جیسے ہی سابق وزیراعظم لانگ مارچ کے منصوبوں کے ساتھ آگے بڑھے، ان کیساتھ مذاکرات کیلئے مختلف چینلز کو ذمہ داری سونپی گئی۔

باقر سجاد کی خبر کے مطابق کے مطابق ان شخصیات کے لئے عمران خان کی ضد کو توڑنا ہرگز آسان نہیں تھا کیونکہ انہوں نے اسلام آباد مارچ کیلئے اپنی پوری قوت صرف کر دی تھی۔ ذرائع نے ان مذاکرات کی تاریخ تو نہیں بتائی کہ یہ کب ہوئے تھے لیکن امکان یہی ہے کہ بدھ کی رات کو شروع ہوئے اور جمعرات کی صبح تک جاری رہے۔

عمران خان نے اسمبلیوں کی تحلیل اور جون کے مہینے میں الیکشن کی یقین دہانی کے بعد دھرنے کا فیصلہ تبدیل کرتے ہوئے واپس جانے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے خود لانگ مارچ کے خاتمے کا اعلان کرتے وقت اپنی تقریر میں اس بات کی ہی نشاندہی کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’میں آپ کو 6 دن دے رہا ہوں۔ چھ دن میں انتخابات اور جون کے مہینے میں انعقاد کا اعلان کریں۔

سابق وزیر اعظم عمران خان سے مذاکرات کے دوران یہ بھی کہا گیا کہ وہ اپنی پارٹی کے اراکین اسمبلی کے استعفے واپس لے کر پی ٹی آئی کی قومی اسمبلی میں واپسی پر غور کریں تاکہ یہ آئین کے مطابق عبوری سیٹ اپ پر مشاورت کا حصہ بن سکیں، جس کی نگرانی میں اگلے انتخابات ہوں گے۔

کہا جاتا ہے کہ پی ٹی آئی کے سربراہ نے یہ موقع غنیمت جانا کیونکہ وہ اسلام آباد مارچ کے لئے مطلوبہ تعداد کو سڑکوں پر لانے میں ناکام رہے تھے، جس کی انہوں نے توقع کی تھی۔ دوسری جانب جمعرات کی رات تک، یہ خدشات بڑھ رہے تھے کہ حکومت اس معاہدے سے پیچھے ہٹ سکتی ہے۔