Get Alerts

سکالرشپ کے خاتمے اور کوٹے میں کمی کے خلاف بلوچ، پشتون طلبہ کا پنجاب یونیورسٹی کے باہر احتجاجی دھرنا

سکالرشپ کے خاتمے اور کوٹے میں کمی کے خلاف بلوچ، پشتون طلبہ کا پنجاب یونیورسٹی کے باہر احتجاجی دھرنا
پنجاب یونیورسٹی لاہور کے گیٹ نمبر ایک کے باہر بلوچستان اور فاٹا کے طلبہ کا احتجاجی دھرنا جاری ہے۔ طلبہ کا کہنا ہے کہ حالیہ یونیورسٹی انتظامیہ نے بلوچستان اور فاٹا کے طلبہ کی سکالرشپ ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس سے ان پسماندہ علاقوں سے آنے والے طلبہ کا تعلیمی استحصال بڑھ گیا ہے۔ طلبہ کا کہنا ہے کہ حالیہ یونیورسٹی انتظامیہ فاٹا اور بلوچستان کے طلبہ کے خلاف امتیازی سلوک روا رکھے ہوئے ہے۔ طالب علم رہنماء ریاض خان کا کہنا تھا کہ دو سال قبل یونیورسٹی انتظامیہ نے پشتون طلپبہ پر 7ATA کے تحت دہشتگردی کے پرچے کروائے ، معاملات حل ہونے کے باوجود یونیورسٹی انتظامیہ کی طرف سے آج تک وہ ایف آئی آر خارج نہیں کروائی جارہی جبکہ ان سے کہا جارہا ہے کہ جب تک وہ لاہور میں مقیم ہیں یہ ایف آئی آر خارج نہیں ہوگی۔ انکا کہنا تھا کہ انتظامیہ اور پولیس طلبہ کو اپنے حق کی آواز بلند کرنے پر اس ایف آئی آر کی بناء پر بلیک میل کرتے ہے اور کئی طلبہ کو انفرادی طور پروقفہ لیکر تنگ کیا جارہا ہے۔

پشتون کونسل پنجاب یونیورسٹی کے چئیرمین وقاص خان کا کہنا تھا کہ بلوچستان اور فاٹا میں انٹر نیٹ نا ہونے کے سبب ہماری تعلیم کا پہلے ہی بہت حرج ہو چکا ہے اور ہم دیگر طلبہ سے پیچھے رہ چکے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ پسماندہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے طلبہ کیلئے ہاسٹل فی الفور کھولے جائیں اور کرونا کی وجہ سے بند ہاسٹل کے سات ماہ کی فیس وصول نا کی جائے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی انتظامیہ کا ان سے رویہ سوتیلوں سا ہے اور وہ یہ سب ایک مذہبی طلبہ تنظیم کی پشت پناہی کرتے ہوئے ایسا رویہ اپنائے ہوئے ہے۔

طلبہ رہنماء اور سٹوڈنٹ ایکشن کیمٹی پاکستان کے کنونئیر مزمل خان نے نیا دور سے بات کرتے ہوئے کہا کہ طلبہ جائز مطالبات لئے احتجاج پر مجبور ہوئے ہیں۔ ان کا دھرنا چند گھنٹوں کیلئے نہیں بلکہ تب تک جاری رہے گا جب تک انکے مطالبات تسلیم نا کر لئے جائیں۔ طلبہ نے گورنر پنجاب اور اپنے حلقوں کے منتخب نمائندوں سے اپیل کی کہ وہ انکا ساتھ دیں۔ انہوں نے بتایا کہ سکالرشپ اور کوٹے میں کمی کے خلاف یہ دھرنا پنجاب کی تمام بڑی سرکاری جامعات میں دیا جارہا ہے۔ بہاولدین زکریہ یونیورسٹی ملتان اور اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں بھی فاٹا اور بلوچستان کے طالب علم اپنا بنیادی حق مانگنے کیلئے دھرنا دے رہے مگر حکومت اور انتظامیہ انکی کوئی بات سننے کو تیار نہیں۔