مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز شریف نے برطانوی حکومت کے فیصلے کو عوام کی جیت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے حکومتی زبانیں بند کر دیں، انھیں سمجھ ہی نہیں آ رہی کہ اب ہمارے خلاف کیا نیا کریں۔
یہ بات انہوں نے لاہور میں منعقدہ ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ مریم نواز کا کہنا تھا کہ برطانوی عدالت کے فیصلے سے ان کی زبانیں بند ہو چکی ہیں، اللہ کا شکر ہے کہ اس نے ایک بار پھر میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف کو سرخرو کیا، اب حکومت کو سمجھ ہی نہیں آ رہا کہ اب وہ کیا کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم پر جھوٹے مقدمات نہ بنائے جاتے تو عوام کو سچ اور جھوٹ کا کیسے پتا چلتا۔ ہماری جماعت نے چند سالوں کے اقتدار کا سودا نہیں کیا، ہمارا مستقبل ماضی سے بھی زیادہ شاندار ہے، مسلم لیگ (ن) ایک لمبی ریس کا گھوڑا ہے۔
مریم نواز شریف نے کہا کہ دشمن کا وار وہیں کامیاب ہوگا کہاں جماعت میں اختلافات ہونگے، اس سے مسلم لیگ (ن) کیساتھ جڑے ہر فرد کا نقصان ہوتا ہے۔ ہم نے جب اختلافات کو ختم کرکے انتخابات میں حصہ لیا تو ہمیں کامیابی ملی، اگر پوری پارٹی نواز شریف کیساتھ قدم سے قدم ملا کر کھڑی ہو جائے تو پھر صاف وشفاف الیکشن ملے گا۔ حق لینا پڑتا ہے، ظالم ہمیں پلیٹ میں رکھ کر حق نہیں دےگا۔ ہر ظلم کا حساب دینا پڑے گا۔ ہر بار دھاندلی نہیں ہو سکتی۔
انہوں نے کہا کہ ہم انتقام پر یقین نہیں رکھتے مگر زندگی کا سب سے بڑا اصول مکافات عمل ہے۔ اگر دنیاوی طاقتوں پر یہ زندگی چلتی تو کسی کا محاسبہ نہیں ہوتا۔ میری زندگی کے دو سبق ہیں، اس میں سے پہلا یہ کہ وقت کبھی ایک جیسا نہیں رہتا، دوسرا یہ ک جیسا کرو گے ویسا بھرو گے، زندگی خود بھی سزا دیتی ہے۔ جزا اور سزا روز محشر تک موقوف نہیں ہوتی۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ کسی کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ اختلاف رائے زندہ پارٹیوں میں ہوتا ہے۔ ہم اپنی رائے دیتے ہیں لیکن میاں نواز شریف کسی بات کا فیصلہ کر دیتے ہیں تو شہباز شریف، مریم نواز اور حمزہ شہباز سمیت سب سپاہی بن کر کھڑے ہو جاتے ہیں۔