وال سٹریٹ جرنل نے عمران خان کو قیادت کیلئے غیرموزوں قرار دے دیا

امریکی  اخبار نے لکھا کہ پی ٹی آئی مشکلات کا شکار ہے تاہم بانی پی ٹی آئی کسی طرح پاکستان کے دوبارہ وزیراعظم بن گئے تو یہ ہر گز پاکستان کیلئے بحرانوں سے نکلنے کا اشارہ نہیں ہو گا بلکہ یہ ممکنہ طور پر 240 ملین لوگوں کے ایٹمی ملک کیلئے تیزی سے زوال کا باعث بنے گا۔

وال سٹریٹ جرنل نے عمران خان کو قیادت کیلئے غیرموزوں قرار دے دیا

امریکی اخبار وال سٹریٹ جرنل نے پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کو ناکام آئیڈیاز کا حامل اور قیادت کیلئے غیرموزوں قرار دیتے ہوئے لکھا کہ ان کا اقتدار میں واپس آنا پاکستان کیلئے معاشی، سفارتی اور دفاعی لحاظ سے تباہ کن ثابت ہو سکتا ہے۔

دی وال سٹریٹ جرنل کے مطابق پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کرپشن کے سزا یافتہ مجرم ہیں۔ وہ چار ماہ سے جیل میں قید ہیں لیکن اس کے باوجود وہ پاکستان کیلئے سب سے بڑا سیاسی سوال بنے ہوئے ہیں۔ ان کے حامی ابھی تک انہیں پاکستان کو بحرانوں سے نکالنے کیلئے ایک آخری امید کے طور پر دیکھتے ہیں۔

امریکی  اخبار نے اپنے تجزیے میں لکھا کہ پی ٹی آئی مشکلات کا شکار ہے تاہم بانی پی ٹی آئی کسی طرح پاکستان کے دوبارہ وزیراعظم بن گئے تو یہ ہر گز پاکستان کیلئے بحرانوں سے نکلنے کا اشارہ نہیں ہو گا بلکہ یہ ممکنہ طور پر 240 ملین لوگوں کے ایٹمی ملک کیلئے تیزی سے زوال کا باعث بنے گا۔

اخبار نے لکھا کہ پاکستان بڑھتی ہوئی دہشت گردی، کم ہوتی فی کس آمدنی اور 30 فیصد افراط زر کا شکار ہے۔ ایسے میں پاکستان کو ناکام آئیڈیاز کے حامل کرشماتی لیڈر کے بجائے سنجیدہ قیادت کی ضرورت ہے۔

اخبار کا کہنا ہے کہ عمران خان کے پاس امریکا کی مخالفت، پین اسلام ازم اور بائیں بازو کے پرانے معاشی خیالات کے سوا کچھ نہیں۔ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی بھارت کے ساتھ امن میں ہے۔

اخبار مزید لکھتا ہے کہ پاکستان کو چلانے کے لیے آئی ایم ایف کا قرض چاہیے اور امریکا آئی ایم ایف کا اہم رکن ہے۔ بانی پی ٹی آئی امریکا سے پاکستان کے تعلقات خراب کر لیں گے۔

اخبار کے مطابق پاکستانیوں کو غربت سے نکالنا ہے تو اس کے لیے بانی پی ٹی آئی ہرگز موزوں نہیں تاہم ان کے الیکشن لڑنے کے امکانات کم ہیں۔