بعدازاں نوجوان نے اپنی اس حرکت کی وجہ سے معافی مانگی اور آئندہ ایسا عمل نہ کرنے کا اعادہ کیا۔
چند روز قبل بھی ٹک ٹاک کے جنون نے نوجوان کو حوالات کی سیر کرادی تھی۔
https://twitter.com/7newspkreal/status/1219609616872628224?s=20
نوجوان نے ٹک ٹاک ویڈیو میں ڈولفن اہلکاروں کے بارے میں نازیبا کلمات کہے تھے۔
https://www.facebook.com/1041179916072190/videos/170323130884667/
یاد رہے کہ پولیس کی جانب سے سوشل میڈیا پر غیر قانی حرکات کرنے پر ایکشن جاری ہے۔
دوسری جانب سماجی رابطے کی ایپس کے ذریعے غیراخلاقی مواد دکھانے اور ٹک ٹاک سمیت متعدد سوشل ایپس کی بندش کے لیے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔
دائر درخواست میں مظہر علی شیخ ایڈووکیٹ نے موقف اپنایا ہے کہ سوشل میڈیا ایپس کے ذریعے ہماری معاشرتی اقدار ختم کی جا رہی ہیں، سماجی رابطے کے نام پر بننے والی ایپس غیر اخلاقی اقدار کا پرچار کر رہی ہیں، اسلامی ملک میں ایسی سماجی رابطے کی ویب ایپس کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔