وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ معیشت کی بہتری کے لیے کسی قسم کا سیاسی اور انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے۔ ترقی کے لیے سیاسی تقسیم اور افراتفری کا خاتمہ ضروری ہے۔ پاکستان کو غیرقانونی تجارت اور سمگلنگ نے بے پناہ نقصان پہنچایا۔ جو چینی بیچ کر ہم ڈالر کما سکتے تھے وہ افغانستان سمگل ہونے سے نقصان ہوا دشمن کی تمام سازشوں کو ناکام بنانا ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے۔
جمعے کو اسلام آباد میں انسداد سمگلنگ سے متعلق اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ معیشت کی بہتری کے لیے اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ چیلنجز کو سمجھنا اور ان پر عمل کرنا ہے تاکہ معیشت کو سنبھالا جا سکے۔ الیکشن کے بعد نئی حکومتیں بن چکی ہیں۔ پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے لیے سیاسی افراتفری کا خاتمہ کرنا ہوگا۔
وزیراعظم نے کہا کہ وفاق، صوبے اور ادارے سب مل کر یکسو ہو جائیں۔گزشتہ 24 دنوں میں معیشت کے حوالے سے مختلف اجلاس کیے۔ پاکستان کو غیرقانونی تجارت اور سمگلنگ نے بے پناہ نقصان پہنچایا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اتحادی حکومت نے 2022 میں ڈھائی لاکھ ٹن چینی ایکسپورٹ کی اجازت دی تھی۔ جو چینی بیچ کر ہم ڈالر کما سکتے تھے وہ افغانستان سمگل ہونے سے نقصان ہوا۔ بجلی چوری سے ملک کو سالانہ 400 سے500 ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ پیٹرولیم کے شعبے میں بھی گیس کی چوری سے نقصان ہو رہا ہے۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
انہوں نے مزید کہا کہ رواں سال محصولات کا 9 کھرب کا تخمینہ ہے۔ 2700 ارب روپے کے محصولات سے متعلق کیس عدالتوں میں زیر التواء ہیں۔ نگران دور حکومت میں توانائی کے شعبے میں 58 ارب روپے کی چوری ریکور ہوئی۔ نگران دور حکومت میں سمگلنگ کے خاتمے کے حوالے سے ٹھوس اقدامات اٹھائے گئے۔
وزیراعظم شہباز شریف کا یہ بھی کہنا تھا کہ آرمی چیف اور صوبوں کے تعاون سے انسداد سمگلنگ میں مدد ملی۔ تمام صوبوں نے انسداد سمگلنگ مہم میں وفاق کا ساتھ دیا۔ اگر ارادہ ہو تو تمام رکاوٹیں ختم ہو جاتی ہیں۔ ملکی ترقی کے لیے صنعت اور زراعت کا فروغ ناگزیر ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن پر کام شروع کر دیا ہے۔ ایف بی آر ٹربیونلز کے سربراہ میرٹ پر لیں گے، ٹربیونلز میں زیرسماعت مقدمات کے لیے ٹھوس لائحہ عمل اختیار کریں گے۔ معیشت کی بہتری کے لیے کسی قسم کا سیاسی اور انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ بشام واقعے سے چین پاکستان تعلقات کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی۔ دشمن کی تمام سازشوں کو ناکام بنانا ہماری مشترکہ ذمہ داری ہے۔ وزیرداخلہ کو صوبوں میں سیکیورٹی کے حوالے سے جائزہ لینے کی ہدایت دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ چیلنجز پر وہی قومیں قابو پاتی ہیں جو ہمت نہیں ہارتیں۔ یقین ہے پاکستانی قوم عزم و ہمت سے مسائل کو حل کرے گی۔ کوئی سمجھوتہ نہیں کرنا۔ ملکی ترقی کے لیے سب نے مل کر کام کرنا ہے۔