سپریم کورٹ آف پاکستان نے اپنے فیصلے میں بحریہ ٹاؤن کو ڈیفالٹ قرار دیتے ہوئی اس کے مالک ملک ریاض پر 10 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کر دیا۔ جلد ہی ملک ریاض کے خلاف تین ریفرنس دائر کیے جانے کا امکان ہے جس سے ان کا بچنا مشکل ہے۔
نیا دور ٹی وی پر ایک پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار مزمل سہروردی نے کہا کہ پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض پر عائد جرمانے کی رقم ایک 'مذاق' لگتی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک بڑی پیش رفت ہے کہ سپریم کورٹ نے جرمانہ وقت پر ادا نہ کرنے کی وجہ سے بحریہ ٹاؤن کو ڈیفالٹ قرار دے دیا ہے۔
تجزیہ کار کا کہنا تھا کہ بحریہ ٹاؤن کی ڈیفالٹ کا سفر شروع ہو گیا ہے کیونکہ ملک ریاض جرمانہ ادا کرنے کے موڈ میں نہیں ہیں اور یہ ان کی ڈیفالٹ کا باعث بنے گا۔
مزمل سہروردی نے کہا کہ جلد ہی ملک ریاض کے خلاف مزید تین ریفرنس دائر کیے جائیں گے۔ ایک تو 190 ملین پاؤنڈ کیس میں، دوسرا 427 ارب روپے کا جرمانہ ادا نہیں کیا اس کا ریفرنس، اور تیسرا جو سروے میں غیرقانونی طور پر قبضہ کی ہوئی ہزاروں ایکڑ زمین سامنے آئی ہے اس کا ریفرنس۔ ملک ریاض کا ان ریفرنسز سے بچنا انتہائی مشکل نظر آرہا ہے۔ ان کے لیے کوئی ڈیل نہیں ہے۔ ڈی ایچ اے ویلی کے پیسے بھی دینے پڑیں گے اور بحریہ ٹاؤن کراچی کی زمین کا بھی حساب دینا پڑے گا۔ جرمانہ بھی ادا کرنا ہو گا اور عمران خان کو دی ہوئی رشوت کا بھی حساب دینا ہو گا۔ اسٹیبلشمنٹ اس بار ملک ریاض کا احتساب کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔
پی ٹی آئی کے نئے مقرر کردہ سینئر نائب صدر شیر افضل خان مروت نے بتایا ہے کہ جیل میں قید چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے اپنی پارٹی قیادت کو ہدایت کی ہے کہ پارٹی ایسے تمام عناصر سے دور رہے جو پی ٹی آئی اور پاک فوج کے درمیان تعلقات کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، ایسے عناصر چاہے پارٹی کے اندر ہوں یا باہر، ان کی مذمت کی جائے۔
پی ٹی آئی کی پالیسی میں تبدیلی سے متعلق سوال کے جواب میں مزمل سہروردی نے کہا کہ عمران خان جیل کے اندر ہتھیار ڈال چکے ہیں اور فوج سے مفاہمت چاہتے ہیں۔ 9 مئی کو یہ لوگ شہداء کی یادگاروں کی بے حرمتی اور فوجی تنصیبات پر حملے کررہے تھے۔ پھر اپنے اعمال کا دفاع کرتے ہوئے کہہ رہے تھے کہ ہم نے کچھ غلط نہیں کیا ہے۔ اب یہی لوگ شہداء کے لیے نعرے لگوا رہے ہیں۔ کیونکہ عمران خان کو نظر آگیا ہے کہ بچنے کا کوئی راستہ نہیں ہے۔
تجزیہ کار نے کہا کہ پی ٹی آئی دوہری گیم کھیل رہی ہے۔ جو یو ٹیوبر فوج مخال؛ف بیان دیتے ہیں ان کو پی ٹی آئی اپنے آفیشل اکاونٹ سے شیئر اور ری-ٹویٹ کرتی ہے یعنی انہیں سپانسر بھی آپ ہی کرتے ہیں۔اب اگر پی ٹی آئی نے اپنی پالیسی تبدیل کی ہے تو اسے یوٹیوبر عادل راجہ اور اس جیسے لوگوں سے علیحدگی کا اعلان کرنے کے لیے پریس ریلیز جاری کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے انٹرا پارٹی الیکشن کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ سہروردی نے پیش گوئی کی کہ پارٹی کے نئے چیئرمین اسٹیبلشمنٹ سے مفاہمت کریں گے اور عمران خان کا پی ٹی آئی سے خاتمہ ہو جائے گا۔