صوبائی محکمہ سپورٹس نے ضلع اپر اور لوئر چترال میں انڈر 12 کھلاڑیوں کیلئے فٹ بال کوچنگ کیمپ کا اہتمام کیا۔ کوچنگ ٹیم ایک غیر ملکی اور دو خواتین کوچز سمیت سات اراکین پر مشتمل ہے۔
کوچنگ کیمپ کا مقصد 12 اور 14 سال سے کم عمر کھلاڑیوں کو فٹ بال کی تربیت دینا تھا تاکہ وہ اس کھیل کے مختلف دائو پیچ سیکھ کر ایک بہترین کھلاڑی بن سکیں۔
ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر امیر زمان نے اس کوچنگ کیمپ کا بنیادی مقصد بیان کیا۔ خواتین کوچز کا کہنا تھا کہ لڑکیوں کو بھی کھیل کود میں حصہ لینا چاہیے تا کہ وہ صحت مند رہ سکیں۔
سپین سے آئے ہوئے کوچ جوزی نے یہاں کے کھلاڑیوں کی ٹیلنٹ کو بہت سراہا مگر اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ان کو مواقع دستیباب نہیں ہیں۔ اس کوچنگ کیمپ میں دونوں اضلاع میں 200 سے زیادہ بچوں کو فٹ بال کی تربیت دی گئی۔
اس کچنگ کیمپ سے مقامی بچے بھی خوش ہیں۔ کم عمر کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ ان کو اس کوچنگ کیمپ سے بہت کچھ سیکھنے کو ملا۔ یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ جن قوموں کی کھیلوں کے میدان خالی ہوتے ہیں۔ ان کے ہسپتال مریضوں سے بھرے رہتے ہیں۔
صحت مند زندگی کیلئے کھیل کود جیسی مثبت سرگرمیاں نہایت ضروری ہیں کیونکہ خالی ذہن شیطان کا گھر ہوتا ہے اور نوجوان نسل کو کھیلوں میں مصروف رکھ کر ان کو منشیات اور منفی سرگرمیوں سے بچایا جا سکتا ہے۔
مقامی کھلاڑیوں نے چترال میں پبلک سٹیڈیم کی تعمیر کے ساتھ ساتھ ان کو دیگر سہولیات اور مواقع فراہم کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے تاکہ وہ بھی قومی اور بین الاقوامی سطح پر کھیلوں میں حصہ لینے کے قابل بن سکیں۔