امریکی صدر سے جنسی تعلقات کا دعویٰ کرنے والی پورن سٹار کو حکومت لاکھوں ڈالر دے گی

امریکی صدر سے جنسی تعلقات کا دعویٰ کرنے والی پورن سٹار کو حکومت لاکھوں ڈالر دے گی
غیر ملکی میڈیا رپورٹس میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ پورن سٹار ڈینیئلز کو امریکا کی شہری حکومت لاکھوں ڈالر دے گی۔ شہری حکومت اور پورن اداکارہ کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق 40 سالہ پورن سٹار اسٹارمے ڈینیئلز نے امریکی ٹی وی پر آ کر انکشاف کیا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ان کے جنسی تعلقات تھے۔ ڈینیئلز نے ابتدائی طور پر 2016 میں صدارتی انتخابات سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ سے جنسی تعلقات ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔



اس وقت امریکی میڈیا نے سابق پورن سٹار کے دعوے کو ترجیح نہیں دی تھی اور پھر مارچ 2018 میں اداکارہ نے امریکی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں ایک مرتبہ پھر ڈونلڈ ٹرمپ سے جنسی تعلقات پر بات کی تھی۔



ڈینیئلز کا کہنا تھا کہ ان کے اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان 2006 میں تعلقات استوار ہوئے جو گہرے روابط میں بدل گئے اور پھر ان دونوں کے درمیان جنسی تعلق بھی قائم ہوئے۔ تاہم اب خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ اداکارہ کو امریکہ کی شہری حکومت لاکھوں ڈالر رقم ادا کرے گی۔



اداکارہ کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف الزامات لگائے جانے کے چند ماہ بعد جولائی 2018 میں انہیں ریاست اوہائیو کے شہر کولمبس کے ایک ڈانس کلب سے گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا تھا۔ بعد ازاں پولیس نے اداکارہ کے خلاف الزامات کو مسترد کردیا تھا، تاہم اداکارہ نے اپنی گرفتاری کے خلاف کولمبس کی شہری حکومت کے خلاف قانونی جنگ لڑنے کا اعلان کیا تھا۔

اب خبر سامنے آئی ہے کہ پورن سٹار اور شہری حکومت کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے اور شہری حکومت اداکارہ کو جھوٹے الزامات کے تحت گرفتار کرنے سے ہونے والے نقصان کو پورا کرنے کے لیے خطیر رقم دے گی۔

حکومت اور اسٹارمے ڈینیئلز کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے۔ جس کے مطابق شہری حکومت اداکارہ کو کم سے کم 4 لاکھ 50 ہزار امریکی ڈالر کی رقم ادا کرے گی۔



رپورٹ کے مطابق شہری حکومت کے تمام اعلیٰ عہدیدار پورن اسٹار کو رقم دینے کے لیے راضی ہوگئے ہیں اور اس رقم کے بدلے اداکارہ شہری حکومت کے خلاف صرف وفاقی حکومت کے تفتیشی اداروں میں شکایات درج کروائیں گی اور کوئی قانون چارہ جوئی نہیں کریں گی۔