پنجاب میں ایک بار پھر بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ کا فیصلہ، کیا اب کی بار نشانہ وزیر اعلیٰ ہونگے؟

پنجاب میں ایک بار پھر بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ کا فیصلہ، کیا اب کی بار نشانہ وزیر اعلیٰ ہونگے؟

ذرائع کےمطابق پنجاب کی کابینہ میں بڑے پیمانے پر تبدیلی کا امکان ہے جس کے تحت متعدد وزراء کو فارغ کرکے نئے وزراء لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ اس بار نشانہ وزیراعلیٰ بھی بن سکتے ہیں کیونکہ وزیر اعظم عمران خان بھی ان سے ناراض ہیں۔ عمران خان کی ناراضگی کی وجہ اس بار ڈینگی کی وباء پر قابو نہ پانا ہے۔



یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے ملاقات کی جس میں آئی جی پنجاب عارف نوازبھی شریک ہوئے۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے پولیس اصلاحات کے لیے   30 ستمبر کی ڈیڈلائن دی تھی، اس حوالے سے وزیراعلیٰ پنجاب نے پولیس اصلاحات پر وزیراعظم عمران خان کو آگاہ کیا جبکہ آئی جی پنجاب عارف نواز نے بھی پولیس ریفارمز ایکٹ پر وزیراعظم کو بریفنگ دی۔ تاہم وزیر اعظم نے اظہار برہمی کیا۔

یاد رہے کہ صوبہ پنجاب کے بیشتر علاقوں میں ڈینگی کے مرِیضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے جبکہ پچھلے 24 گھنٹوں میں صوبے میں 196 نئے مریض سامنے آئے ہیں، جس کے بعد رواں برس ڈینگی کے مریضوں کی تعداد 3 ہزار 5 سو 54 ہو گئی ہے۔

واضح رہےکہ رواں ماہ ہی پنجاب حکومت میں ردو بدل کیا گیا تھا جس کے تحت وزیراعلیٰ کے ترجمان شہباز گل نے عہدے سے استعفیٰ دیا جب کہ مشیر عون چوہدری کو فارغ کیا گیا تھا۔