پاکستانی سیاست میں شیخ رشید پر یہ جملہ صائب آتا ہے کہ ان سے نفرت کی جا سکتی ہے ان سے محبت کی جا سکتی ہے مگر انہیں نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔
یہی وجہ ہے کہ جو کچھ وہ کہتے ہیں اور جو پیش گوئیاں وہ کرتے ہیں ان کو میڈیا میں خاطر خواہ جگہ ملتی ہے۔ اب شیخ رشید نے ایک کتاب ہی لکھ دی ہے۔ اس کتاب کا نام ہے لال حویلی سے اقوام متحدہ تک۔ اس کتاب میں انہوں نے بہت سے انکشافات کیئے ہیں۔ تاہم انہوں نے اپنے بچپن کے حوالے سے بھی ایک عجیب و غریب واقعے کا ذکر کیا ہے کہ جب وہ خود کشی کے لئے پھندہ جھول گئے تھے۔
سربراہ عوامی مسلم لیگ لکھتے ہیں کہ جھوٹا الزام لگانا سیاست کی توہین سمجھتا ہوں، نواز شریف میری پٹیشن پر پاناما کیس میں نااہل ہوئے، سپریم کورٹ کے حکم سے شاہد خان عباسی کے خلاف ایل این جی کیس چیئرمین قومی احتساب بیورو(نیب) کو دیا۔
شیخ رشید نے مزید لکھا ہے کہ میں نے آٹھویں جماعت کی عمر میں خود کشی کی ناکام کوشش کی، مری کی سیر سے تاخیر سے گھر پہنچا، پٹائی ہوئی تو خودکشی کا ارادہ کیا۔ خود کشی کے لیے زہر نہ ملا تو بستر کی چادر پھندا بنا کر پنکھے سے لٹک گیا، شور مچانے پر بھائی نے کمرے کا دروازہ توڑ کر مجھے خودکشی سے بچایا۔