کراچی: کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن کے دفتر کے باہر ڈی ایچ اے کے رہائشیوں کا بارش کے 5 روز بعد بھی نکاسی آب نہ ہونے پر احتجاج

کراچی: کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن کے دفتر کے باہر ڈی ایچ اے کے رہائشیوں کا بارش کے 5 روز بعد بھی نکاسی آب نہ ہونے پر احتجاج
کراچی میں ریکارڈ بارشوں کے 5 روز بعد بھی سیکڑوں رہائشیوں کی پریشانی کا اب تک کوئی خاتمہ نہیں ہوا کیونکہ شہر کے چند حصے اب تک زیر آب ہیں اور بجلی کے بغیر ہیں۔ متعلقہ محکموں کی طرف سے اقدامات نہ کرنے پر مایوس، ڈی ایچ اے اور کلفٹن کے رہائشی کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ (سی بی سی) کے دفتر کے باہر اکٹھے ہوئے اور دونوں علاقوں میں بارش کے بعد کی صورتحال کے خلاف احتجاج کیا۔

مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ علاقوں میں نکاسی آب کے نظام کو بہتر بنایا جائے اور سڑکیں دوبارہ تعمیر کی جائیں۔ انہوں نے سیلاب سے نجات کے نام پر جمع شدہ فنڈز کے آڈٹ کا بھی مطالبہ کیا اور بورڈ سے صفائی کے کام کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔

دوسری جانب کے الیکٹرک کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق بحالی کے کام میں رکاوٹوں اور ڈی ایچ اے اور کلفٹن کے متعدد حصوں میں بارش کا پانی اب تک کھڑے ہونے کے باوجود کے ای شہر کے 95 فیصد سے زائد حصے میں دوبارہ بجلی فراہم کرنے میں کامیاب رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مقامی حکام کی مدد سے نکاسی آب کی کوششوں میں تیزی آرہی ہے، ڈی ایچ اے کے علاقے میں طویل وقت سے غائب بجلی کے معاملات کا سامنا کرنے والے دو فیڈرز کو چلا دیا گیا ہے جن میں، فیز فور (نشان شہید) اور مسلم کمرشل کے علاقے شامل ہیں۔

ان کے علاوہ کلفٹن بلاک 7 اور باتھ آئی لینڈ میں 3 میں سے 2 فیڈر کو بھی چلا دیا گیا ہے۔