باجوہ خاندان کا احمد نورانی کی خبر کے خلاف عدالت جانے کا فیصلہ؛ ذرائع

باجوہ خاندان کا احمد نورانی کی خبر کے خلاف عدالت جانے کا فیصلہ؛ ذرائع
امریکہ میں مقیم سینئر صحافی و تجزیہ کار آفاق فاروقی نے صحافی احمد نورانی کی عاصم سلیم باجوہ کے خاندان کے غیر ملکی اثاثوں والی خبر پر انکشافات سے بھرپور ویڈیو اپنے یوٹیوب چینل پر اپ لوڈ کی ہے، جس میں آفاق فاروقی نے باجکو کمپنی اور پاپا جانز پیزا فرنچائز کے حوالے سے تفصیلی معلومات فراہم کی ہیں اور بتایا ہے کہ جنرل عاصم سلیم باجوہ کے بھائی اور باجکو کمپنی کے سی ای او فیصل باجوہ احمد نورانی کے خلاف عدالت جانے کی تیاری کررہے ہیں۔

سینئر صحافی آفاق فاروقی نے اپنی ویڈیو میں بتایا کہ باجکو کمپنی کے بظاہر تو کرتا دھرتا جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ کے بھائی ندیم باجوہ نظر آتے ہیں لیکن اصل میں سینئر فیصل باجوہ ہیں، جو ندیم باجوہ سے بڑے ہیں۔ اور ساتھ میں سعید باجوہ ہیں جو باجکو کمپنی میں مرکزی شئیر ہولڈر ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں۔ آفاق فارقی نے بتایا کہ میری ان شخصیات سے تفصیلی گفتگو ہوئی ہے اور پھر انہوں نے اپنی ویڈیو میں اس گفتگو کی تفصیل بتائی۔

انہوں نے کہا کہ جو یہ کہہ رہے ہیں کہ یہ سی پیک کو نقصان پہنچانے کے لیے ہے، تو میں ان عقلمندوں سے پہلے یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ جن کا پورا خاندان امریکہ میں رہتا ہو، جن کے ملین آف ڈالرز کے کاروبار امریکہ میں ہوں، جن کے سارے مفادات، جن کے سارے بچے، سب امریکہ میں رہتے ہوں۔ وہ امریکہ مخالف کوئی کام کرسکتے ہیں، چاہے وہ سلیم باجوہ ہوں، وہ آفاق فاروقی ہوں، وہ کوئی بھی ہو۔

انہوں نے کہا کہ (عاصم) سلیم باجوہ جو پروجیکٹ کر رہے ہیں وہ امریکہ کے مخالف ہو سکتا ہے یا امریکہ کی مرضی کے بغیر ہو سکتا ہے۔ جب ان کے سارے مفادات امریکہ میں ہوں۔ تو میں ان عقلمندوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ پہلے وہ سوچیں۔ جو آپ کو یہ بتا رہے ہیں ناں کہ یہ چین مخالف گروپ ہے جو امریکہ کی حمایت میں یہ سب کر رہا ہے، ان کی جیب میں بھی امریکن پاسپورٹ ہیں۔

آفاق فاروقی نے ویڈیو میں بتایا کہ میں نے ڈاکٹر سعید باجوہ سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ باجکو کمپنی میں، میں اور میرے بچے 40 فیصد کے شئیر ہولڈر ہیں۔ اور کچھ پاکستانی ڈاکٹرز ہیں جنہوں نے میرے کہنے پر اس میں انویسٹمنٹ کی ہوئی ہے۔ سعید باجوہ کی یہ بات میں نے اپنی ویڈیو میں بتا دی اور جب احمد نورانی نے دستاویزات کے ساتھ خبر شائع کی تو میں نے ڈاکٹر سعید باجوہ کو دوبارہ کال کی اور انہیں کہا کہ دیکھیں احمد نورانی ڈاکومینٹس لے آیا ہے اس لیے آپ مجھے بتائیں کہ اصل ماجرہ کیا ہے۔ جس پر سعید باجوہ نے بتایا کہ عاصم سلیم باجوہ کی اہلیہ کے چھوٹے موٹے شئیر ہیں۔ اور عاصم سلیم باجوہ کے بھائیوں کے 15 فیصد شئیر ہیں۔

آفاق فارقی کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر سعید باجوہ نے انہیں بتایا کہ جب 2002 میں پہلا اسٹور خریدا تو اس کی قیمت 1 لاکھ ڈالر تھی، 70 ہزار ڈالر میں نے دیے اور 30 ہزار ڈالر مجھے فیصل باجوہ اور ان کے دیگر بھائیوں نے دیے، مگر ان کو ہم نے شئیر دیے 60 فیصد کیونکہ انہوں نے 30 ہزار ڈالر لگایا اور 30 فیصد ہم نے ان کو مینجمنٹ اور ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھنے کے دیے۔

آفاق فاروقی کا کہنا ہے کہ یہ سب بتاتے ہوئے ڈاکٹر سعید باجوہ یہ سب گول کر گئے کہ ان کے ساتھ جو دوسرے ڈاکٹرز وغیرہ تھے ان کا کیا شئیر تھا۔

سینئر صحافی نے بتایا کہ اس کے بعد میں نے ندیم باجوہ کو کال کی تو پتا چلا کہ وہ پاکستان گئے ہوئے ہیں، جس کے بعد میں نے فیصل باجوہ سے رابطہ کیا جو ندیم باجوہ سے بڑے ہیں۔ دو گھنٹے کی کال میں ان سے تفصیلی بات ہوئی جس میں انہوں نے بتایا کہ ہم نے پہلا سٹور ڈیڑھ لاکھ ڈالر میں خریدا تھا۔ آفاق فارقی نے کہا کہ یاد رہے کہ سعید باجوہ نے پہلے سٹور کی قیمت ایک لاکھ ڈالر بتائی تھی۔

سینئر صحافی کا ویڈیو میں کہنا تھا کہ اس کے بعد میں نے فیصل باجوہ سے پوچھا کہ آپ نے کتنے پیسے ڈالے تھے اور سعید باجوہ کے کتنے پیسے تھے جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پیسے کسی نے نہیں تھے ڈالے، سعید باجوہ نے اپنے کلینک کے نام پر ڈیڑھ لاکھ ڈالر کا بینک لون ہمیں اپروو کروا کر دیا تھا۔ شئیر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے فیصل باجوہ نے کہا کہ ہمارے بہت کم شئیرز ہیں کیونکہ ہمارے خاندان کے بہت سارے لوگ اس بزنس میں آگئے ہیں۔ سعید باجوہ کے شئیر کے حوالے سے فیصل باجوہ نے کہا کہ ان کے بھی بہت کم شئیرز ہیں کیوںکہ ان کے بچے اس بزنس میں آ گئے ہیں۔

یہاں آفاق فاروقی نے بتایا کہ یاد رہے کہ ڈاکٹر سعید فاروقی نے کہا تھا کہ ان کے اور ان کے بچوں کے 40 فیصد شئیر ہیں۔

آفاق فاروقی نے بتایا کہ میں نے فیصل باجوہ سے کہا کہ آپ نے کہا تھا کہ میری بھابھی زیبا رخ کا کمپنی میں ایک بھی شئیر نہیں ہے، لیکن احمد نورانی نے تو ڈاکومینٹس میں پروف کر دیا ہے۔ جس پر فیصل باجوہ نے کہا کہ ہم کورٹ جا رہے ہیں، اور کورٹ میں بات کا فیصلہ ہو گا۔ ہماری وکیل سے بات ہو گئی ہے۔

آفاق فاروقی نے بتایا کہ میں نے فیصل باجوہ سے کہا کہ جو آپ نے مجھے بتایا ہے وہ ویڈیو میں دے دیں، جس پر انہوں نے جواب دیا کہ ہمارے وکیل نے ہمیں منع کیا ہے کہ آپ کسی سے کوئی گفتگو نہیں کریں گے۔

آفاق فاروقی نے بتایا کہ فیصل باجوہ نے ایک سوال کے جواب میں مجھے بتایا کہ جب وہ امریکہ آئے تھے تو عاصم سلیم باجوہ پاک فوج میں کیپٹن یا میجر کے رینک پر تھے۔ پھر انہوں نے اپنا خاندانی بیک گراؤنڈ بتایا اور کہا کہ جس ہسپتال میں ان کے والد کام کرتے تھے وہ ان کی ذاتی ملکیت تھا۔

آفاق فاروقی نے اپنی ویڈیو کو ختم کرتے ہوئے بتایا کہ ڈاکٹر سعید باجوہ اور فیصل باجوہ کی باتوں میں تضاد تھا۔ اور مجھے ان کی گفتگو سے یہ اندازہ بھی ہوا کہ وہ کورٹ نہیں جائیں گے۔ اور وہ اس معاملے کے ٹھنڈا ہونے کا انتظار کریں گے، اور کوشش کریں گے کہ اس پر مزید گفتگو نہ ہو۔

https://youtu.be/j2OebXMMvbM