'معیشت کی زبوں حالی کا سبب بری گورننس سے زیادہ ڈالر کی قدر کا بڑھنا ہے'

ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتبار اٹھ چکا ہے اور نتیجتاً انہیں ملکی کرنسی پر بھی اعتماد نہیں رہا۔ حالات اتنے خراب ہیں کہ وزیر خزانہ شمشاد اختر بھی بول اٹھی ہیں۔ معیشت کی خرابی مکمل طور پر گورننس کی ناکامی کے سبب ہوئی ہے۔

'معیشت کی زبوں حالی کا سبب بری گورننس سے زیادہ ڈالر کی قدر کا بڑھنا ہے'

توانائی کا بحران ایک دن میں پیدا نہیں ہوا، یہ پچھلے سالوں میں بتدریج بڑھتا رہا ہے۔ انتخابات کے حوالے سے غیر یقینی صورت حال کی وجہ سے ڈالر مزید اوپر جاتا گیا مگر سٹاک مارکیٹ میں پچھلے ایک سال سے بتدریج بہتری آئی ہے۔ معیشت کی زبوں حالی محض گورننس کی ناکامی سے نہیں آئی، اس کی بنیادی وجہ ڈالر کی قدر میں اضافہ ہونا ہے۔ یہ کہنا ہے معاشی تجزیہ کار اسد اعجاز بٹ کا۔

نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں معاشی ماہر شاہد مہمند نے کہا کہ ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتبار اٹھ چکا ہے اور نتیجتاً انہیں ملکی کرنسی پر بھی اعتماد نہیں رہا۔ حالات اتنے خراب ہیں کہ وزیر خزانہ شمشاد اختر بھی بول اٹھی ہیں۔ معیشت کی خرابی مکمل طور پر گورننس کی ناکامی کے سبب ہوئی ہے۔

حسن ایوب کے مطابق الیکشن کمیشن اگلے ہفتے انتخابات کی تاریخ کا اعلان کر دے گا۔ ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ صدر پاکستان اپنی طرف سے کوئی تاریخ دے دیں۔ ایسی صورت میں معاملہ عدالت میں جائے گا۔ صدر مدت ختم ہونے کے بعد نہیں رکیں گے اور استعفیٰ دے کر سابقہ پوزیشن پر جانا چاہیں گے۔

فوزیہ یزدانی کے مطابق وزیر خزانہ شمشاد اختر تین سرکاری اداروں کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں بھی شامل ہیں، انہوں نے وہاں سے استعفے نہیں دیے۔ اس سے مفادات کا ٹکراؤ ہوتا ہے۔ آبادی کے حوالے سے بھی ابھی اعتراض اٹھ رہا ہے کیونکہ دنیا کہہ رہی ہے ہماری آبادی 25 کروڑ ہے جبکہ ہم کہہ رہے ہیں کہ 24.1 کروڑ ہے۔ 

عفت حسن رضوی کا کہنا تھا کہ صدر قانون کو نظرانداز کر کے انتخابات کی تاریخ دیں گے تو ایک مرتبہ پھر اپنے آپ کو بے اختیار ثابت کریں گے۔ ہمیں الیکشن کمیشن سے بھی زیادہ امیدیں نہیں لگانی چاہئیں کیونکہ حلقہ بندیوں پہ سیاسی جماعتوں کے اٹھنے والے اعتراضات سنتے سنتے کئی مہینے لگ سکتے ہیں۔

پروگرام کے میزبان رضا رومی تھے۔ 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے ملاحظہ کیا جا سکتا ہے۔