جمعیت علمائے اسلام (ف) کی قیادت کو حافظ حسین احمد اور چند دیگر پارٹی رہنماؤں کے کردار پر تحفظات

جمعیت علمائے اسلام (ف) کی قیادت کو حافظ حسین احمد اور چند دیگر پارٹی رہنماؤں کے کردار پر تحفظات
پاکستان میں سیاسی پارہ اس وقت عروج پر ہے۔ ایک جانب پی ڈی ایم میں شریک جماعتیں یہ کہہ رہی ہیں کہ حکومت جنوری تک گھر چلی جائے گی جبکہ حکومتی ترجمانوں کا کہنا ہے کہ جنوری تک پی ڈی ایم کا شیرازہ بکھر جائے گا۔

اسی حوالے سے پیش رفت یہ سامنے آرہی ہے کہ ایک جانب تو مسلم لیگ ن بلوچستان میں پھوٹ پڑنے کی خبریں سرگرم ہیں تو دوسری جانب اب جے یو آئی اہف کے سینیر رہنما حافظ حسین احمد کی جانب سے ایک لائیو شو میں ایاز صادق کے متمازعہ بیان پر سخت تنقید کی گئی ہے اور نواز شریف اور ان جیسے لیڈرز کو آستین کا سانپ قرار دیا گیا ہے جنہیں انکے بقول جرنیلیوں پالا پوسا ہے۔ انہوں نے 92 کے پروگرام کی میزبان سعدیہ افضال سے بات چیت کے دوران یہ سب کہا۔

انہوں نے کہا کہ ہم سب اس ملک کے شہری ہیں اور ہر معاملے کی ریڈ لائنز ہوتی ہیں جو کراس نہیں ہونی چاہیں۔ اس حوالے سے نیا دور کو جے یو آئی ایف کے ذرائع نے بتایا کہ پارٹی کی اعلیٰ قیادت حافظ حسین احمد، سمیت کچھ دیگر پارٹی رہنماوں کی سرگرمیوں کے حوالے سے تحفظات کا شکار ہیں۔

انکو اطلاعات مل رہی ہیں کہ کچھ رہنما ان مقتدر مراکز سے ہدایات لے رہے ہیں جن کے خلاف مبینہ طور پر پی ڈی ایم بر سر پیکار ہے۔ ذرائع کے مطابق حافظ حسین احمد کے اس بیان پر بھی قیادت نے سخت تنقید کی اور برہمی کا اظہار کیا ہے۔