مونس الٰہی کے قریبی دوست کے مبینہ اغوا پر ایف آئی اےکا موقف سامنے آگیا

مونس الٰہی کے قریبی دوست کے مبینہ اغوا پر ایف آئی اےکا موقف سامنے آگیا
سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی کے قریبی دوست کی مبینہ غیر قانونی حراست کے معاملے پر وفاقی تحقیقاتی ادارے(ایف آئی اے) کا موقف سامنے آگیا۔

تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے کی جانب سے تحریری بیان سامنے آگیا ہے جس میں ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ احمد فرحان خان کو 6 جنوری 2023 کے لیے کارپوریٹ کرائم سرکل لاہور میں رجسٹرڈ پوسٹ کے ذریعے انکوائری نمبر 106/2023 کے لئے نوٹس کے ذریعے خود وضاحتی کے لئے طلب کیا گیا تھا۔ موجودہ درخواست گزار احمد فرحان کے مجاز وکیل کے طور پر پیش ہوئے تھے اور کہا کہ احمد لاہور میں موجود نہیں ہیں۔ اس نے (درخواست گزار) نے مزید اپنا بیان جمع کرایا اور مزید وقت مانگا۔ اس کے بعد، اسی دن رجسٹرڈ پوسٹ کے ذریعے احمد فرحان کو ایک اور کال اپ نوٹس 10 جنوری 2023 کے لئےبھیجا گیا تھا اور درخواست گزار کی جانب سے فوری رٹ/درخواست کے پیرا 5 میں بھی اس کا ذکر کیا گیا تھا۔

مزید یہ بتایا گیا  کہ احمد فرحان کے خلاف ایف آئی اے لاہور میں ابھی تک کوئی مقدمہ درج نہیں ہوا۔ مذکورہ شخص احمد فرحان کو گرفتار نہیں کیا گیا۔

واضح رہے کہ اس سےقبل سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی کا بیان سامنے آیا تھا کہ کل میرے دوست کو لاہور سے اٹھا لیاگیا ہے۔

مسلم لیگ ق کے رہنما مونس الہیٰ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر پر ایک پیغام میں کہا ہے کہ کل میرے ایک دوست کو کچھ لوگوں نے لاہور سے 2 گاڑیوں میں اٹھا لیا ہے۔

https://twitter.com/MoonisElahi6/status/1611585319064817666?s=20&t=M3RctCKYLrjp9EiAvfdFsw

ان کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے والے قسمیں اٹھا رہے ہیں انہوں نے کچھ نہیں کیا ۔کچھ دن بعد اسے ایف آئی اے پہنچایا جائے گا اور مجبور کیا جائے گا کہ پرچہ دو۔

انہوں نے مزید لکھا ہے کہ آپ لوگوں کو سمجھ نہیں آتی کہ ہم نے پی ڈی ایم کے ساتھ نہیں ملنا۔ مونس الہیٰ نے اپنی ٹویٹ میں واقعے سے متعلق سی سی ٹی وی فوٹیج بھی شیئر کی ۔