نیب نے مونس الہٰی اور چودھری علی افضل ساہی کو طلب کر لیا

نیب نے مونس الہٰی اور چودھری علی افضل ساہی کو طلب کر لیا
قومی احتساب بیورو (نیب) نے سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمدخان بھٹی کے خلاف مبینہ کرپشن کی انکوائری میں تحقیقات کے لئے سابق وفاقی وزیر مونس الہٰی اور سابق صوبائی وزیرِ مواصلات و تعمیرات چودھری علی افضل ساہی کو طلب کر لیا۔

نیب کی جانب سے سابق وفاقی وزیر مونس الہٰی اور علی افضل ساہی کی طلبی کے نوٹس بھی جاری کر دیئے گئے ہیں۔

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ نیب  نے NAO 1999 کی دفعات کے تحت آپ کی طرف سے کیے گئے جرم کا نوٹس لیا ہے۔ انکوائری میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ آپ کے فرنٹ مین محمد خان بھٹی نے پنجاب ہائی ویز ڈویژن کےافسران کو کانٹریکٹس دلوانے اور تبادلوں اور تعیناتیوں کے لیے کک بیکس/رشوتیں وصول کیں۔

اور جب کہ مذکورہ جرم سے متعلق آپ کے پاس معلومات/شواہد موجود ہیں۔ اس کے پیش نظر آپ کو ہدایت دی جاتی ہے کہ 20 فروری کو صبح 11 بجے نیب کمپلیکس ٹھوکر نیاز بیگ لاہور میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہوں تاکہ آپ اپنا بیان ریکارڈ کروا سکیں۔

آپ کو مطلع کیا جاتا ہے کہ NAO 1999 کے شیڈول کے سیکشن 2 کے مطابق عدم تعمیل کے تعزیری نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔

واضح ہے کہ نیب نے سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمدخان بھٹی کے  خلاف ناجائز اثاثے بنانے کی انکوائری شروع کردی۔

محمدخان بھٹی کےخلاف کارروائی کا آغاز ہوگیا ہے اور ان کے اثاثوں کی چھان بین کیلئے ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔

نیب ذرائع نے بتایا کہ محمدخان بھٹی کو ملنے والی تنخواہیں، مراعات اور سیشن الاؤنس کا ریکارڈ حاصل کرلیا۔ بینک نے سیکڑوں صفحات پر مشتمل ریکارڈ نیب کو جمع کرا دیا ہے۔

نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ محمدخان بھٹی نے2007 تا 2018 جبری رخصت پر ہونے کے باوجود تنخواہیں وصول کیں اور کروڑوں روپے کی غیرقانونی مراعات وصول کیں۔

ذرائع کے مطابق نیب نے کروڑوں روپے کی مخلتف ٹرانزیکشنز کا ریکارڈ بھی حاصل کرلیا۔

محمدخان بھٹی کے خلاف ایف آئی اے اور اینٹی کرپشن میں بھی مبینہ کرپشن کی تحقیقات جاری ہیں۔