نیب کا احتساب بلا تفریق نہیں، اسے سیاسی رہنماؤں کے خلاف استعمال کیا گیا، اسلام آباد ہائیکورٹ

نیب کا احتساب بلا تفریق نہیں، اسے سیاسی رہنماؤں کے خلاف استعمال کیا گیا، اسلام آباد ہائیکورٹ
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے ہیں کہ نیب کا احتساب بلا تفریق نہیں ہے ، بلکہ سیاسی رہنماؤں کے خلاف اس کو استعمال کیا گیا۔

ہائی کورٹ نے نارووال اسپورٹس سٹی پراجیکٹ نیب ریفرنس میں وفاقی وزیر احسن اقبال کی بریت کی درخواست پر سماعت کی۔

نیب پراسیکیوٹر نے کیس میں تحریری جواب جمع کراتے ہوئے بریت کی اپیل مسترد کرنے کی استدعا کردی۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ان کیخلاف کرپشن کے ٹھوس شواہد ہیں، تین گواہوں کے بیانات ہو چکے ہیں، احسن اقبال نے 73کروڑ والے منصوبے کا اسکوپ بڑھا کر تین ارب روپے کیا اور اختیارات کا غلط استعمال کر کے خزانے کو نقصان پہنچایا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کے کتنے کیسز ہیں جو ہم نے کالعدم قرار دیے ہیں ، اسی وجہ سے کیسز کالعدم قرار دیے کیونکہ ان میں جرم نہیں بنتا، آپ کا احتساب Across the board بلا تفریق نہیں ہے ، بلکہ سیاسی رہنماؤں کے خلاف اس کو استعمال کیا گیا۔