پنجاب کابینہ کی تشکیل پر مسلم لیگ ق اور تحریک انصاف کے درمیان اختلاف

پنجاب کابینہ کی تشکیل پر مسلم لیگ ق اور تحریک انصاف کے درمیان اختلاف
پنجاب کابینہ کی تشکیل پر مسلم لیگ ق اور تحریک انصاف کے درمیان اختلاف پیدا ہو گئے ہیں۔ ق لیگ بڑی کابینہ چاہتی ہے، تاہم عمران خان کو اس پر اختلاف ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب کابینہ کا معاملہ اٹک گیا ہے۔ پی ٹی آئی اور ق لیگ میں اختلافات سامنے آگئے ہیں۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی خواہش ہے کہ صوبائی کابینہ اراکین کی تعداد 20 سے زیادہ نہ ہو، اور انہوں نے پنجاب کابینہ کو مختصر رکھنے کی ہدایت کردی ہے۔ دوسری جانب مسلم لیگ ق مختصر کابینہ پر مطمئن نہیں ہے، اور وزیراعلیٰ پنجاب زیادہ اراکین پر مشتمل کابینہ رکھنے کے خواہشمند ہیں۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی کی پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان سے ایک اہم ملاقات ہوئی تھی۔ تاہم اس حوالے سے تاحال کوئی واضح پیغام سامنے نہیں آیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ انصاف عمران خان اہم فیصلے کریں گے۔ سابق وزیراعلیٰ سردار عثمان بزدار کی کابینہ میں شامل بہتر کارکردگی والے وزرا بھی نئی کابینہ میں شامل ہونگے۔

سابق وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت کو دوبارہ وزیر قانون پنجاب بنانے کا معاملہ بھی زیرغور آئے گا، جبکہ یاسمین راشد کو ہی وزیر صحت بنایا جائے گا۔

سماء نیوز کے مطابق راجہ یاسر ہمایوں اور ڈاکٹر مراد راس کو اسکولز اور ہائی ایجوکیشن کا وزیر بنایا جائے گا۔ میاں محمود الرشید، چوہدری ظہیر الدین، میاں اسلم اقبال بھی کابینہ کا حصہ ہونگے، جب کہ محسن لغاری، ہاشم جواں بخت، فیاض الحسن چوہان کو بھی صوبائی کابینہ میں شامل کیا جائے گا۔ اس سے قبل کابینہ میں شمولیت کیلئے صمصام علی بخاری، سردار آصف نکئی، حسین جہانیاں گردیزی کو بھی صوبائی وزیر بنانے پر غور کیا گیا۔