90 کی دہائی میں سامنے آنے والا ’کراچی سکینڈل‘ ایک بار پھر خبروں میں

90 کی دہائی میں سامنے آنے والا ’کراچی سکینڈل‘ ایک بار پھر خبروں میں
90 کی دہائی میں سامنے آنے والا ’ کراچی سکینڈل‘ ایک بار پھر خبروں میں ہے، اس سکینڈل کی وجہ سے فرانس کے سابق وزیراعظم اور سابق وزیر دفاع کو مقدمے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

نیوز ایجنسی روئٹرز نے فرانسیسی عدالتی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ سابق وزیراعظم ایڈوار بالادور اور وزیر دفاع فرانسواں لیوتار کے خلاف کراچی سکینڈل میں ملوث ہونے کے الزام میں ایک خصوصی عدالت میں مقدمہ چلایا جائے گا۔

ایڈوار بالادور 1993 سے 1995 تک فرانس کے وزیراعظم تھے۔ اس دوران پاکستان اور فرانس حکومت کے مابین اسلحے کی فروخت کا معاہدہ طے پایا تھا۔ بالادور پر اس معاہدے میں خُرد برد کا الزام ہے۔

تحقیقاتی ادارے اس ضمن میں تحقیق کر رہے ہیں کہ اس ڈیل کے تحت حاصل کی گئی خرد برد کی رقم بیلاڈور کے 1995 کے الیکشن مہم کے دوران استعمال ہوئی تھی یا نہیں۔

کراچی سکینڈل کیا ہے؟

90 کی دہائی میں پاکستان نے فرانس سے تین جدید آبدوزیں خریدی تھیں۔ ان آبدوزوں کی خریداری کے بعد یہ الزامات سامنے آئے کہ مبینہ طور پر اس سودے ميں بھاری کميشن طے کیے گئے تھے۔ مبینہ بدعنوانی کے اس واقعے کو 'کراچی اسکینڈل‘ کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔

فرانس کے سابق وزیراعظم اور سابق وزیر دفاع اپنے اوپر لگائے گئے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہیں۔

ماضی میں فرانسیسی میڈیا میں ایسے الزامات بھی عائد کیے جاتے رہے ہیں کہ اس آبدوز ڈیل میں پاکستان کے سابق صدر آصف علی زرداری نے بھی کمیشن حاصل کیا تھا لیکن ابھی تک ایسے کوئی شواہد سامنے نہیں آ سکے ہیں۔