Get Alerts

جسے یہ نہیں معلوم کہ عدالت میں کیسے آتے ہیں اسکی ضمانت کیوں نہ منسوخ کی جائے: عدالت کے مریم نواز کے بارے ریمارکس

جسے یہ نہیں معلوم کہ عدالت میں کیسے آتے ہیں اسکی ضمانت کیوں نہ منسوخ کی جائے: عدالت کے مریم نواز کے بارے ریمارکس
ہائی کورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس فیصلے کے خلاف اپیل کی سماعت کے دوران ‏ مریم نواز کی تاخیر سے آمد اور اونچی آواز میں لوگوں کو سلام کہنے پر برہمی کا اظہار کردیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے ایوان فیلڈ ریفرنس میں سزاؤں کیخلاف مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی اپیلوں پر سماعت کی۔ ‏ مریم نواز کی اسلام آباد ہائی کورٹ میں تاخیر سے آمد اور اونچی آواز میں لوگوں کو سلام کہنے پر عدالت برہم ہوگئی۔

عدالت عالیہ نے ریمارکس دیئے کہ پہلے نیب کی ضمانت خارج کرنے کی استدعا نہیں سن رہے تھے لیکن اب بنتی ہے، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پہلے نیب کی ضمانت خارج کرنے کی استدعا نہیں سن رہے تھے لیکن اب بنتی ہے،جسے یہی نہیں پتہ عدالت میں کیسے آتے ہیں اور اس کا تقدس کیا ہے تو اس کی ضمانت خارج کیوں نہ کریں؟۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 8 ستمبر تک ملتوی کردی۔
عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو
اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ عوام پر ناجائز اور نااہل حکومت کو مسلط کیا گیا ہے، ملکی تاریخ میں اتنی نااہل حکومت کبھی نہیں آئی، حکومت کی کارکردگی نہیں تباہی کی بڑی داستان ہے، ملک میں لاقانونیت ہے، جگہ جگہ خواتین سے زیادتی کے واقعات ہورہے ہیں، کسی نے ملک میں تین سال کے دوران کسی چیز کے سستا ہونے کی کوئی خبرسنی، حکومت نے جو حال عوام کا کردیا ہے، اس سے مفاہمت کیسے ہوسکتی ہے، چاہتے ہیں کہ اس حکومت سے عوام کی جلد جان چھوٹے۔

مریم نواز نے کہا کہ مفاہمت تو دور حکومت سے بات بھی نہیں کی جانی چاہیے، ملک میں ظلم کی حکومت ہے، اس ناجائز اور مسلط حکومت کا احتساب نہیں انتقام ہے، اس حکومت کے انتقام کے آگے پیش ہونا کوئی عقلمندی نہیں، نواز شریف پر جو قرض تھا وہ اس سے زیادہ بھگت کر گئے ہیں، انہوں نے 3 سال سیاسی انتقام اور سزائیں بھگتی ہیں, اگر مگر کرنے والوں کو کہوں گی کہ نواز شریف ملک واپس آئیں گے، جب (ن) لیگ کو لگے گا کہ نواز شریف کو واپس آنا چاہیے تو وہ آجائیں گے اور پارٹی کی قیادت کریں گے۔
قومی حکومت سے متعلق شہباز شریف کے بیان کے حوالے سے مریم نواز نے کہا کہ شہبازشریف نے قومی حکومت کی نہیں قومی مفاہمت کی بات کی ہے، باقی سیاسی پارٹیوں کو سوچنا چاہئے کہ ملک کو کیسے آگے لے کر جانا ہے۔ تمام پارٹیوں کو حکومت کے خلاف متحد ہونے کی ضرورت ہے۔

اپنے بیٹے جنید صفدر کی شادی سے متعلق مریم نواز نے کہا کہ میرا ایک ہی بیٹا ہے جس کے نکاح کے لئے باہرجانے کی حکومت سے اجازت نہیں مانگی۔