باخبر ذرائع بتا رہے ہیں کہ صدر علوی الیکشن کے لئے نومبر کی 7 یا 8 تاریخ دے دیں گے اور 8 ستمبر کو گھر چلے جائیں گے۔ لیکن اگر انہوں نے بطور صدر ذمہ داری جاری رکھنی ہوئی تو پھر الیکشن کی یہ تاریخ نہیں دیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایسا لگ رہا ہے کہ صدر کا سامان پیک ہے اور وہ جانے کی تیاریاں کر رہے ہیں۔ یہ خبر دی ہے صحافی عمران وسیم نے۔
نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں سینیئر صحافی مبشر بخاری کے مطابق آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کی صدر علوی سے دو گھنٹے کی ملاقات میں یقیناً صدر نے صلح صفائی کی باتیں کی ہوں گی۔ صدر رہیں گے یا چلے جائیں گے، اس ملاقات کا ایک محرک یہ طے کرنا بھی ہو سکتا ہے۔ اگر صدر عارف علوی نے انتخابات کی تاریخ دے دی تو ان سے استعفیٰ لے لیا جائے گا۔
سینیئر تجزیہ کار مزمل سہروردی نے کہا کہ صدر عارف علوی ایک جانب پی ٹی آئی والوں کو کہہ رہے ہیں کہ میں نے سیکرٹس ایکٹ پر دستخط نہیں کیے اور دوسری جانب وہ اس معاملے پر عدالت میں درخواست بھی نہیں دے رہے کہ میری مرضی کے بغیر قانون بن گیا۔ صدر کسی صورت استعفیٰ دے کر رخصت نہیں ہوں گے۔ جائیں گے تو سائفر کیس میں پکڑے جائیں گے۔ اگر اپریل سے پہلے جائیں گے تو ان کا حال بھی چودھری پرویز الہیٰ جیسا ہو گا۔
پروگرام کے میزبان رضا رومی تھے۔ 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔