Get Alerts

مذاکرات نہ کرنے یا ثالثی اور فرانزک آڈٹ کروانے کا آپشن آئی پی پیز کے پاس موجود ہے، اویس لغاری

وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے شرکا کو پاور سیکٹر میں اصلاحات کے بارے میں آگاہ کیا، وفاقی وزیر نے شرکا کو ان اصلاحات کے بارے میں آگاہ کیا جو پاور ڈویژن نے کارکردگی اور نظم و ضبط کو اپنانے کے اہداف کے ساتھ شروع کی ہیں، تاکہ بجلی کی قیمتوں کو تمام صارفین اور بالخصوص صنعت کے لیے زیادہ مسابقتی سطح تک پہنچایا جا سکے،عالمی شراکت داروں نے حکومت کی اصلاحات کو سراہا اور اپنے تعاون کا یقین دلایا

 مذاکرات نہ کرنے یا ثالثی اور فرانزک آڈٹ کروانے کا آپشن آئی پی پیز کے پاس موجود ہے، اویس لغاری

وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے عالمی شراکت داروں کو انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) سے ہونے والے مذاکرات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات آزاد، منصفانہ اور شفاف انداز میں کیے جا رہے ہیں، آئی پی پیز کے پاس مذاکرات نہ کرنے یا ثالثی اور فرانزک آڈٹ کروانے کا آپشن ہے۔

نیا دور کے مطابق وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری کی زیر صدارت شعبہ توانائی میں اصلاحات سے متعلق پاور سیکٹرز انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ پارٹنرز کے ساتھ اجلاس ہوا، ترقیاتی شراکت داروں کے وفد کی سربراہی عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر نے کی۔

اس وفد میں عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف)، ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی)، انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (آئی ایف سی) اور جرمنی کے، کے ایف ڈبلیو بینک کے نمائندوں نے شرکت کی، جرمن سفارت خانے، ایف سی او ڈی، یو این ڈی پی اور اے آئی بی کے نمائندے بھی شامل تھے۔

 وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے شرکا کو پاور سیکٹر میں اصلاحات کے بارے میں آگاہ کیا، وفاقی وزیر نے شرکا کو ان اصلاحات کے بارے میں آگاہ کیا جو پاور ڈویژن نے کارکردگی اور نظم و ضبط کو اپنانے کے اہداف کے ساتھ شروع کی ہیں، تاکہ بجلی کی قیمتوں کو تمام صارفین اور بالخصوص صنعت کے لیے زیادہ مسابقتی سطح تک پہنچایا جا سکے۔

انہوں نے بتایا کہ آئی پی پیز کے پاس فرانزک آڈٹ کا آپشن موجود ہے، حکومت تمام ترقیاتی شراکت داروں کو شامل کرنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ مزید بجلی نہیں خریدیں گے، وفاقی وزیر نے وفد کو بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری اور گورننس کو بہتر کرنے کے اقدامات سے آگاہ کیا۔شرکا نے پاور ڈویژن کی جانب سے شروع کی گئی اصلاحات کو سراہا، ترقیاتی شراکت داروں نے اصلاحات میں تعاون کا یقین دلایا۔